مجھے کیوں نکالا؟سعد رفیق اور6ریلوے افسروں کے خلاف بیوہ ٹیچر کی درخواست پر نوٹس

مجھے کیوں نکالا؟سعد رفیق اور6ریلوے افسروں کے خلاف بیوہ ٹیچر کی درخواست پر ...
مجھے کیوں نکالا؟سعد رفیق اور6ریلوے افسروں کے خلاف بیوہ ٹیچر کی درخواست پر نوٹس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار) مجھے سکول سے کیوں نکالا؟ریلوے انڈسٹریل سکول مغل پورہ کی بیوہ ٹیچرشہناز زیب نے تنخواہ بڑھانے کے مطالبے پر نوکری سے نکالنے اور کواٹرسے سامان نکال کرسر سے چھت چھیننے پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ریلوے کے 6افسروں کے خلاف سیشن عدالت میں اندراج مقدمے کی درخواست دائر کردی۔

عدالتی وقت ضائع کرنے پر درخواست گزار کو 10ہزار روپے جرمانہ

ایڈیشنل سیشن جج انواراللہ کی عدالت میں مغل پورہ کی بیوہ شہناز زیب نے اپنے وکیل کی وساطت سے ریلوے کے وزیر خواجہ سعد رفیق اورریلوے سپرنٹنڈنٹ احمد قریشی،ڈویثرنل سپرنٹنڈنٹ سلمان صادق سمیت 6افسروں کے خلاف اندراج مقدمے کی درخواست دائر کی عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اس کو ریلوے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 1994ءمیں پانچویں سکیل میں ٹیچر مقرر کیا ،بعد میں اس کو ریلوے کا کواٹر بھی دے دیا گیا،محکمانہ ترقی ملتے ملتے وہ دسویں سکیل میں پہنچ گئی لیکن تنخواہ 1994 ءکی ہی رہی ،اب تک تنخواہ نہیں بڑھائی گئی ہے ،اس نے وزیرریلوے اور دیگر متعلقہ افسران کو درخواستیں دیں کہ اس کی تنخواہ بڑھائی جائے لیکن تنخواہ بڑھانے کی بجائے اسے نوکری سے نکال دیا ،اس کا کواٹر خالی کرالیا اورسامان اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا ،تنخواہ بڑھانے کی اس کو انتنی بڑی سزا دی کہ وہ گھر سے بے گھر ہوگی ہے ،سارا سامان چوری ہوگیا ہے ،تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ کرنے پر اس کو دربدرکردیا گیا ہے ،عدالت سے استدعا ہے کہ اس کو بتایا جائے کہ اس کو گھر سے کیوں نکالاگیا ہے؟ عدالت نے اندراج مقدمے کی درخواست پر تھانہ ریلوے سے 24اکتوبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔

مزید :

لاہور -