آدمی کی موت کی خبر سن کر بیوی نے 2بچوں سمیت خودکشی کرلی لیکن در اصل شوہر کی موت نہیں ہوئی تھی بلکہ ۔۔۔ایک ایسی خبر جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا
بیجنگ(نیوز ڈیسک)انسان سوچتا کچھ ہے مگر ہو کچھ اور ہی جاتا ہے، اور بعض اوقات یہ اس کی توقعات سے اس قدر مختلف ہوتا ہے کہ زندگی ہی برباد ہو جاتی ہے۔ ایک ایسا ہی المناک واقعہ چین میں پیش آیا ہے، جہاں مالی پریشانیوں سے دوچار ایک شخص نے انشورنس کی رقم کے حصول کے لئے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا، مگر بدقسمت اپنا سب کچھ ہی کھو بیٹھا۔
چینی میڈیا کے مطابق اس شخص کی کمسن بیٹی دماغی بیماری میں مبتلاءتھی، جس کے علاج اور دیگر ضروریات کے لئے یہ قرض لیتا رہا جس کی واپسی اس کے بس سے باہر ہو چکی تھی۔ بیٹی کے علاج اور گھریلو ضروریات کے لئے اسے مزید رقم درکار تھی مگر اس کے حصول کا کوئی راستہ اس کے پاس نہیں تھا۔ تقریباً ایک سال قبل اس نے ایک انشورنس پالیسی لی تھی، اور شاید یہی سوچ کر لی تھی کہ اپنی موت کا ڈرامہ رچا کر اپنے بیوی بچوں کے لئے رقم کا بندوبست کر لے گا۔ پالیسی میں اُس نے اپنی بیوی کا نام بینفشری کے طور پر لکھوایا تھا، یعنی اس کی موت کی صورت میں انشورنس کی رقم بیوی کو دی جائے۔
تقریباً ایک ماہ قبل یہ شخص لاپتہ ہو گیا۔ وہ کسی جاننے والے سے گاڑی ادھار لے کر گیا تھا اور پھر یہ گاڑی ایک دریا سے برآمد ہوئی۔ سب نے یہ سمجھا کہ حادثاتی طور پر وہ گاڑی سمیت دریا میں جا گرا تھا، مگر اُس کی لا ش کا کوئی پتا نہ چل سکا۔ بیوی نے بھی یہی سمجھا کہ شوہر حادثے میں دنیا سے گزر گیا ہے۔ گھر میں پہلے ہی صورتحال ابتر تھی اور اس سانحے نے تو اس کا حوصلہ بالکل ہی ختم کر دیا۔ شوہر کی موت کی خبر آنے کے دو ہفتے بعد وہ کمسن بیٹے اور بیٹی کو ساتھ لے کر ایک گہری جھیل میں کود گئی اور یوں تینوں کی زندگی کا اختتام ہو گیا۔
جب یہ اندوہناک خبر بدنصیب شخص کو ملی، جو یہ سمجھ رہا تھا کہ اپنی موت کا ڈرامہ رچا کر اپنے بیوی بچوں کی زندگی آسان کر دی، تو آن واحد میں اُس کی دنیا برباد ہو گئی۔ جن کے لئے سب کچھ کیا تھا وہ ہی دنیا سے چلے گئے۔ اب باقی کیا بچا تھا، سو اگلے ہی دن پولیس کے پاس جا پہنچا اور زاروقطار روتے ہوئے اپنی بدقسمتی کی داستان بیان کر دی۔
چینی سوشل میڈیا پر گزشتہ چند دنوں سے اس المناک واقعے کے متعلق ہر کوئی بات کر رہا ہے اور لاکھوں نہیں کروڑوں لوگوں نے اس پر اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ اس واقعے سے متعلقہ خبروں کو چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ wechat پر تین کروڑ سے زائد مرتبہ شئیر کیا جا چکا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی اکثریت کا کہنا ہے کہ زندگی کے ہنگامے اور مادیت کی ہوس میں ہم اپنے معاشرے کے ان بدقسمت لوگوں کو بھول بیٹھے ہیں جو زندہ رہنے اور اپنے پیاروں کو زندہ دیکھنے کی کوشش میں ایسے ایسے المیوں سے دوچار ہو رہے ہیں کہ جن کا ذکر کرتے ہوئے بھی آنکھیں آنسوؤں سے تر ہو جائیں۔