بلاشبہ بھوک اور غذائیت کی کمی لمحہ فکریہ ہے،ڈاکٹر خالد محمود عراقی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ بلاشبہ بھوک اور غذائیت کی کمی لمحہ فکریہ ہے،ہم مسئلے کاحل جاننے کے باوجود اب تک اس مسئلے پرقابو نہیں پاسکے ہیں۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پالیسی میکرز،سرکاری باڈیز،فوڈپروڈیوسرز ا،مینوفیکچرز اور فوڈز سیکیورٹی اینڈ سیفٹی کے حوالے سے کام کرنے والے ادارے اور اکیڈیمیاء اگر باہمی اشتراک سے اس مسئلے پر کام کریں تو پاکستان سے غذائیت کی کمی جیسے مسائل پر قابوپایاجاسکتاہے۔چیئر پرسن شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شاہینہ ناز نے کہا کہ بنی نوع انسان نے چاند پر قدم رکھ دیا،گہرے سے گہرے سمندر کو کھوج ڈالا،ایٹم جیسے زرے کو الگ کردکھایا مگر بدقسمتی سے آج بھی بھوک جیسے سنگین مسئلے پر قابوں نہیں پایا جاسکا۔آج بھی ہم زیروہنگر کی بات کرتے ہیں اور 2030 ء تک بھوک کے خاتمے کے خواہشمند ہیں تاہم اس سلسلے میں ہمیں ہنگامی بنیادوں پر اقداما ت کرنے ہوں گے،بصورت دیگر یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈسائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم غفران سعید نے کہا کہ دنیا بھر میں بھوک کا مسئلہ ایک بارپھر سراُٹھانے لگا ہے۔تنازعات،موسمی تبدیلی کے باعث ہونے والی شدید موسمی تبدیلیاں اورمعیشت کی زبوں حالی کی وجہ سے بھو ک اور غذائیت کا مسئلہ بڑھتا جارہاہے۔