تاجر ٹیکس دینے کو تیار نہیں، خود دار قوم بننا ہے تو ٹیکس دینا پڑیگا، اس کے بغیر ملک کیسے چل سکتا ہے، یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغئر چل رہی ہے: عمران خان

  تاجر ٹیکس دینے کو تیار نہیں، خود دار قوم بننا ہے تو ٹیکس دینا پڑیگا، اس کے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 14 ماہ میں سب سے جو بڑا مسئلہ جو در پیش ہے وہ یہ ہے کہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے، ہم ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا؟وزیراعظم عمران خان کا کامیاب نوجوان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا میں وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں جن میں میرٹ کا نظام ہو۔ مدینہ کی ریاست میں بھی میرٹ کا نظام قائم تھا۔ مسلمان ہزار سال تک دنیا میں سپر پاور رہے۔ شاہ ولی اللہ سے کسی نے پوچھا کہ مسلمان پستی کا شکار کیوں ہوئے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ مسلمان جمہوریت کا نظام چھوڑ کر بادشاہت کی جانب چلے گئے اور سب جانتے ہیں کہ بادشاہت میں میرٹ کا نظام نہیں ہوتا جبکہ دوسری جانب مغرب نے جمہوریت کے باعث ترقی کی۔وزیراعظم نے کہا کہ میں کامیاب نوجوان پروگرام پر عثمان ڈار کو مبارکباد دیتا ہوں کیونکہ اس پروگرام میں میرٹ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ ہمیشہ سوچ بڑی رکھنا۔ دنیا میں بڑے بڑے امیر لوگ آئے لیکن صرف دنیا اسے یاد رکھتی ہے جو انسانوں کیلئے کچھ کرکے جاتا ہے، یہ باتیں میری زندگی کا نچوڑ ہیں۔ وہ انسان اوپر جاتا ہے، جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے، جس کا خواب بڑا ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے سفارش اور کرپشن سے بچنے کی تلقین کی، ہمارے ملکی حالات خراب ہونے کی بڑی وجہ سفارش اور کرپشن ہی ہیں۔ ہمارا ملک اسی وقت ترقی کرے گا جب یہ دونوں چیزیں نہیں ہونگی۔ ماضی میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان میں مسائل ہیں۔وزیراعظم نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ نبی ؐ کی زندگی سے سیکھو، اگر آپ نے بڑا انسان بننا ہے تو نبی ؐ کی تعلیمات سے سیکھیں۔ ہم کچھ بھی کر لیں، پیارے نبی ؐ کی پاؤں کی مٹی کی خاک برابر بھی نہیں ہو سکتے۔وزیراعظم نے تقریب کو کشت زعفران بناتے ہوئے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے لوگوں کو بھی قرضے دیں گے اگر وہ میرٹ پر پورے اتر ئے کیونکہ مجھے پتا ہے کہ یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے، تاہم میں اس پر مزید بات نہیں کرونگا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 14 ماہ میں سب سے بڑا مسئلہ جو پیش آیا وہ یہ کہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے، تاجر ٹیکس دینے کو تیار نہیں ہیں، ہم ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا؟ ٹیکس دیتے نہیں، لا اینڈ آرڈر، تعلیم اور صحت کی سہولتیں مانگتے ہیں۔ ہمیں اپنے ذہنوں کو تبدیل کرنا ہوگا، قرضے لے کر بڑی قوم نہیں بن سکتے۔انہوں نے بتایا کہ کامیاب جوان پروگرام میں 100 ارب کے قرضے دیئے جائیں گے جن میں سے پچیس فیصد خواتین کے لیے مختص ہیں۔ گارنٹی دیتا ہوں، دس لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر قرضہ دیں گے۔ ان میں سے 10 ارب روپیہ سکل ایجوکیشن پر خرچ کریں گے۔ ایک لاکھ نوجوانوں کوٹیکنالوجی سکھائیں گے۔ کامیاب نوجوان پروگرام کو خود مانیٹر کرونگا۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اقلیتوں کو نئے پاکستان میں برابر کے حقوق دیں گے۔ یوتھ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن بنائیں گے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں، پورے ملک میں ایک ہی تعلیم کا نظام ہو۔ مدارس کے بچوں کو اپنے بچے سمجھنا ہے۔ ہم انھیں دینی تعلیم کے علاوہ سائنس بھی پڑھائیں گے جبکہ مدارس کے اندر 500 سکل لیبارٹریز بنائیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور عمان کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد ضروری ہے۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان سے سلطنت عمان کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی جبکہ ملاقات میں مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور عمان کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں جبکہ مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد ضروری ہے، ملاقات میں عمان کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل احمد بن ہرہتھ نے نے سلطان قابوس کا تہنیتی پیغام بھی وزیراعظم عمران خان کو پہنچایا۔ عمانی چیف آف سٹاف نے کہا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کا خطاب قابل قدر رہا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد بن ہرہتھ نے وزیراعظم کو سلطان قابوس کی جانب دورہ عمان کی دعوت بھی دی.دریں اثنا وفاقی حکومت نے کسٹم اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں دی گئی۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کا ایک نکاتی ایجنڈا ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ دیمک کی طرح ملک کو چاٹ رہی ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے دعویٰ کیا کہ اسمگلنگ سے ملک کو سالانہ گیارہ سو ارب ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کا مال جب ملک میں آتا ہے تو صنعتیں تباہ ہوجاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسا ملک جو قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہو تو اس میں اسمگلنگ معیشت کو مزید نقصان پہنچاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کسٹم ڈائریکٹوریٹ اب کسٹم اتھارٹی کے طور کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی بننے سے تمام ادارے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مکمل اور مضبوط رابطے میں آجائینگے۔وزیراعظم کی معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کسٹم اتھارٹی کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائیگا اور سمگلنگ روکنے کے لیے سرحدوں کو بھی محفوظ بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسٹم اتھارٹی کا ڈیٹا سنٹرلائزڈ ہو گا۔ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقوں اور چیک پوسٹوں پرکسٹم انٹیلی جنس، افواج پاکستان اور متعلقہ ادارے اسمگلنگ کا سامان پکڑتے تھے لیکن ان کا ایک دوسرے سے رابطہ نہیں ہو پاتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب کسٹم اتھارٹی بننے سے سرحدوں پر اسمگلنگ کی روک تھام ہوگی۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نسل در نسل سے اسمگلنگ کے کام سے وابستہ افراد کے لیے حکومت متبادل معیشت کا منصوبہ بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل وزیراعظم عمران خان نے افواج پاکستان اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اپنی سرحدوں کو مزید سخت و محفوظ بنانے کی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سرحدوں پر رہنے والوں کا رحجان سرحد کے اس پار ملک سے رہتا ہے تو حکومت اس ضمن میں بھی طریقہ کار وضع کررہی ہے مگر یہ بھی طے ہے کہ سرحدوں کو مزید محفوظ بنایا جائے گا۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ عمران خان نے کامیاب نوجوان پروگرام کا افتتاح کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے نوجوان جن کے پاس کوئی مہارت نہیں ہے انہیں بھی حکومت قطر کے تعاون سے باہر بھیجا جائے گا۔مر ج ڈسٹرکٹ کے نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے،جو نوجوان ٹیکنیکل تعلیم یافتہ نہیں ہیں انہیں ٹیوٹا،سمیڈا اور نوجوان پروگرام منصوبے کے تحت ٹیکنیکل تعلیم دی جائے گی جو نوجوان پڑھ لکھ نہیں سکتے انہیں قطر انیشیٹو کے تحت لیبر ویزہ پر بیرون ملک بھیجا جائے گا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تمام مرج ڈسٹرکٹس میں خالی آسامیوں کو جلد پر کرنے کی منظوری دی گئی ہے جن پر پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہوگا،حکومت افواج پاکستان کی مدد سے مرج ڈسٹرکٹس کی سرحدوں کو محفوظ کرنے جارہی ہے کیونکہ سمگلنگ کی وجہ سے ہماری انڈسٹری کو بہت نقصان ہورہا ہے۔سرحدی علاقوں میں افواج کے ساتھ مل کر سمگلنگ کے خلاف جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مسلح جتھے بنانا خلاف قانون ہے، جہاں تشدد اور نفرت پر مبنی بیانیہ ملوث ہوگا تو قانون حرکت میں آئے گا،پاکستان کو اس وقت امن اورسیاسی استحکام کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، کسی کو بھی ملکی امن کی صورتحال کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کسی کو ہیرو بنا کر پیش کرنے سے گریز کرے، 27اکتوبر کو کشمیریوں کیساتھ یکجہتی اور ہم آہنگی کے طور پر منانے کی ضرورت ہے۔
عمران خان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے ”کامیاب جوان“ پروگرام کا باضابطہ افتتاح کر دیا جس کے تحت نوجوانوں کو 10 ہزار روپے سے 50 لاکھ تک قرض مل سکے گا،نوجوانوں کو کاروبار، اعلیٰ تعلیم، ہنر کے مواقع دیے جائیں گے، نوجوان گھربیٹھے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ جمعرات کو کنونشن سینٹراسلام آباد میں کامیاب جوان پروگرام کی افتتاحی تقریب ہوئی جس سے وزیراعظم عمران خطاب نے خطاب کیا۔رپورٹ کے مطابق یہ پروگرام ملک کی نوجوان آبادی کو معاشی طور پر خودمختار بنانے اور قومی تعمیر میں ان کے کردار کو نمایاں کرنے کے حوالے سے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔کامیاب جوان پروگرام نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ فریم ورک کے تحت تیار کیا جانیوالا پہلا پروگرام ہے جس کے ذریعے تعلیم اور صلاحیت کے حامل لاکھوں نوجوانوں کو وسائل کی فراہمی اور تعمیر و ترقی کے مواقعوں کی دستیابی کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے 100 ارب کا خطیر سرمایہ نوجوانوں کو قرضوں کی شکل میں مہیا کیا جائیگا، جس سے بیروزگاری اور غربت جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملی گی اور ملکی معیشت کی ترقی میں نوجوانوں کو نمایاں کردار میسر آئے گا،پروگرام کے تحت نوجوانوں کو 3 مختلف کیٹیگریز کے تحت سرمایہ مہیا کیا جائے گا۔پہلی کیٹیگری میں 10 ہزار سے لے کر 1 لاکھ تک کی مالیت کے بلا سود قرضے شفاف ترین نظام کے تحت مہیا کیے جائیں گے۔ دوسری کیٹیگری میں 1 سے لے کر 5 لاکھ مالیت کے آسان ترین شرائط پر قرضے فراہم کیے جائینگے۔تیسری کیٹیگری میں 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک کے قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ملک بھر سے نوجوان www.kamyabjawan.gov.pk کو استعمال کرتے ہوئے آن لائن درخواستیں جمع کروا سکیں گے۔ قرض کے حصول کیلئے آن لائن پورٹل کے علاوہ کوئی تحریر درخواست یا فارم دستیاب نہیں۔اس پروگرام سے براہ راست 10 لاکھ نوجوان مستفید ہوں گے۔خواتین کیلئے سرمائے کی فراہمی اور معاشی سرگرمیوں میں انکا کردار یقینی بنانے کیلئے 25 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔جدید ترین اور نہایت شفاف انداز میں درخواستوں کی پڑتال کے ذریعے قرضوں کی تقسیم کا مربوط نظام مرتب کیا گیا ہے جس کی مکمل نگرانی وزیرِاعظم آفس سے کی جائے گی۔ملک بھر سے موصول ہونے والی درخواستوں پر قرض کی رقوم کا اجراء نیشنل بینک آف پاکستان، بنک آف خیبر اور بنک آف پنجاب کے ذریعے کیا جائے گا۔مذکورہ بینک ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وضع کیے گئے خفیہ سکور کارڈ کے تحت درخواستوں کی پڑتال عمل میں لائیں گے اور کسی بھی درخواست کی منظوری یا اسے مسترد کرنے کا 30 سے 45 روز میں فیصلہ کریں گے۔کسی بھی درخواست کو مسترد کرنے کی صورت میں مذکورہ fdنک تفصیلی وجوہات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔نوجوان اپنی جانب سے تیار کردہ کاروباری منصوبے کی فزیبلٹی جمع کروا سکیں گے یا ان کی معاونت کیلئے فراہم کی جانیوالی فزیبلٹی میں سے کسی ایک کو استعمال کر سکیں گے۔نوجوانوں کی معاونت کیلئے مختلف کاروباری آئیڈیاز کے حوالے سے 200 فزیبلٹیز آن لائن دستیاب بنائی جا چکی ہیں،اس پروگرام سے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لئے دستیاب مواقعوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ پروگرام سے قبل ایس ایم ای سیکٹر کو 1 لاکھ 75 ہزار قرضے دستیاب ہیں جبکہ اس پروگرام سے اس سیکٹر کے لئے 1 لاکھ 39 ہزار نئے قرضے دستیاب ہوں گے۔اس پروگرام کے اجراء کے بعد کامیاب جوان پروگرام کے دیگر منصوبے جن میں، ہنر مند جوان،گرین یوتھ موومنٹ، نیشنل انٹرنشپ پروگرام اور سٹارٹ اپ پاکستان کا بھی جلد افتتاح کیا جائے گا۔
کامیاب جوان پروگرام

مزید :

صفحہ اول -