لیڈی ڈاکٹر نے اپنے مریض کو ہی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، انوکھا ترین کیس سامنے آگیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)خواتین کے جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کی خبریں تو آئے روز آتی رہتی ہیں لیکن اب پہلی بار امریکہ سے ایک مرد کے جنسی زیادتی کا شکار ہونے کی خبر آ گئی ہے جسے اس کی خاتون ڈاکٹر نے کلینک میں جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔
دی سن کے مطابق اس 43سالہ ڈاکٹر کا نام جوہانا لی لیم ہے جو امریکی ریاست منیسوٹا کے شہر مینیٹونکا میں کلینک چلاتی ہے۔ ایک مریض نے ڈاکٹر جوہانا سے اپوائننمنٹ لی جس کی اس نے 200ڈالر فی گھنٹہ فیس وصول کی۔ جب وہ اس کے کلینک گیا تو اس نے وہاں زبردستی اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کر ڈالا۔ اس پہلی اپوائنٹمنٹ کے بعد 8ماہ تک وہ ڈاکٹر جوہانا سے علاج کرواتا رہا اور اس دوران ڈاکٹر جوہانا نے متعدد بار اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر وہ اپنی ہی غلطی کی وجہ سے پکڑی گئی۔
8ماہ تک اس شخص کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ایک روز خود ڈاکٹر جوہانا نے پولیس کو کال کر دی۔ جب پولیس اس کے کلینک پہنچی تو اس نے وہاں موجود اس مریض کے متعلق پولیس کو بتایا کہ اس نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ جب پولیس نے تحقیقات کیں اور دونوں کے موبائل فونز کو کھنگالا تو اس میں سے ایسے ثبوت مل گئے جن سے ثابت ہو گیا کہ مریض نے ڈاکٹر جوہانا کو نہیں بلکہ ڈاکٹر جوہانا مریض کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتی رہی تھی، جس پر پولیس نے ڈاکٹر جوہانا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس کے مطابق وہ شخص سنگین نفسیاتی عارضے کا شکار تھا جس کی وجہ سے ڈاکٹر جوہانا نے اسے آسان شکار سمجھااورسائیکو تھراپی سیشنز کے دوران اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرتی رہی۔