حکومت نے جے یو آئی (ف)سے مذاکرات کے لئے باضابطہ کمیٹی تشکیل دیدی،کون کون شامل ہے ؟تفصیلات آ گئیں

حکومت نے جے یو آئی (ف)سے مذاکرات کے لئے باضابطہ کمیٹی تشکیل دیدی،کون کون شامل ...
حکومت نے جے یو آئی (ف)سے مذاکرات کے لئے باضابطہ کمیٹی تشکیل دیدی،کون کون شامل ہے ؟تفصیلات آ گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے جے یو آئی (ف)سے آزادی مارچ اور دھرنے کے معاملے پر مذاکرات کے لئے مذاکرتی کمیٹی باضابطہ طور پر تشکیل دیدی جس کا سربراہ وزیردفاع پرویز خٹک کومقرر کیاگیا ہے جبکہ ممبران میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اورسابق وزیر خزانہ اسد عمر شامل ہیں،کمیٹی سیاسی انتشار سے بچنے کیلئے اپوزیشن سے مذاکرات کرے گی جس کو مذاکرات کا مکمل اختیار دیدیا گیاہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرپی ٹی آئی کےسینئرارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی جو اپوزیشن اور مولانا فضل الرحمان سے آزادی مارچ کے متعلق مذاکرات کرے گی، کمیٹی سات ارکان پر مشتمل ہے جس کی سربراہی وزیردفاع پرویز خٹک کریں گے۔ کمیٹی میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اورسابق وزیر خزانہ اسد عمر بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی سیاسی انتشار سے بچنے کیلئے اپوزیشن سے مذاکرات کرے گی جس کو مذاکرات کا مکمل اختیار دیدیا گیا۔

واضح رہے کہ آج سہ پہر  مولانا فضل الرحمان نے وفد کے ہمراہ  ماڈل ٹاؤن لاہور میں  شہباز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور آزادی مارچ سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے جے یو آئی کے آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  مولانا کے آزادی مارچ سے متعلق میاں نواز شریف کی ہدایات ہمیں مل چکی ہیں، آزادی مارچ میں 31 اکتوبر کو بھرپور شرکت کریں گے اور وہیں اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بھی کریں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کی تباہ کن صارتحال تحریک انصاف حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے، عمران خان بری طرح ناکام ہو چکے اور اپنی ناکامی کی ذمہ داری اداروں پر ڈالنا چاہتے ہیں لیکن قوم یکسو ہے کہ حکومت کو گھر جانا چاہیے اور نئے انتخابات ہونے چاہئیں،اگر (ن) لیگ کو حکومت ملی تو صرف 6 مہینے میں معیشت کو اپنے قدموں پر کھڑا کرکے دکھائیں گے۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -