حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا اعلان جنگ

حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا اعلان جنگ
 حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا اعلان جنگ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام علیکم!پارے پارے دوستوں سنائیں کیسے ہیں؟ امیدہے کہ اچھے ہی ہونگے اور ہم بھی یقیناً اچھے ہیں اور مزے میں بھی۔ جی دوستوں جیسا کہ آپ جانتے ہیں اپوزیشن جماعتوں نے گوجرانوالہ میں حکومت کے خلاف احتجاجی جلسہ کر کے باقاعدہ تحریک کا اعلان کر دیا۔ اپوزیشن کے جلسے سے میاں محمد نواز شریف،مریم نواز، بلاول زرداری، مولانا فضل الرحمان اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف اعلان جنگ کر دیا،کہا جا رہا ہے کہ گوجرانوالہ جلسہ کافی کامیاب رہا، ملک بھر سے جوق در جوق کارکنان نے شرکت کی جبکہ حکومت کی طرف سے جلسہ کی اجازت دینے کے باوجود بھی کارکنان کو جلسہ گاہ تک پہنچنے سے روکا گیا اور تو اور قائدین کو بھی جلسہ گاہ تک پہنچنے کے لئے کافی مشکلات پیش آئیں لیکن ان سب کے باوجود ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے رہنما جلسہ گاہ تک پہنچنے میں کامیاب ہو ہی گئے اور یقیناً اتنا بڑا اجتماع منعقد کرنااپوزیشن کی کامیابی ہے۔اس سے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ عوام بھی حکومت سے تنگ آ چکی ہے، جس کی وجہ صرف اور صرف بڑھتی ہوئی مہنگائی ہی ہے۔

جی ہاں ملک بھر میں ضروریات زندگی کی اشیا میں اس قدر اضافہ ہو چکا ہے کہ عام آدمی کا تو جینا ہی مشکل ہو گیا ہے اور اسی لئے اپوزیشن جماعتوں کی آواز پر عوام نے جوق درجوق جلسہ گاہ کا رخ کیا اور اپنے قائدین کی شعلہ بیاں تقریریں بھی سنیں۔ یقیناً اپوزیشن کے جلسے کو طاقت کا مظاہرہ بھی قرار دیا جا رہا ہے،یہ ایک کامیاب شو تھا لیکن حکومتی ایوانوں کی جانب سے یہ تاثر  دیا جا رہا ہے کہ اپوزیشن کا جلسہ ناکام ہو گیا۔لیکن  حقیقت تو اس کے بر عکس نظر آ تی ہے،ہماری نظر میں تویہ بات درست نہیں ہے، دنیا بھر نے دیکھا کہ اپوزیشن کے جلسے میں عوام کا جم غفیر تھا، عوامی سمند تھا اور اگر یہ سمندر بپھر گیا تو اسے روکنا مشکل ہو جائے گا۔ بہر حال یہ پہلا جلسہ تھا پی ڈی ایم کا اور اب گوجرانوالہ جلسہ کے بعد یقیناً دیگر شہروں میں بھی اپوزیشن جماعتیں اپنی طاقت کے مظاہرے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ بہر حال اب سمجھا جا رہا ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے حکومت کے خلاف باقاعدہ تحریک شروع ہو چکی۔

جیسا کہ جناب مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دسمبر میں حکومت رخصت ہو جائیگی تو اس پر بھی بہت سے دوست کہتے نظر آتے ہیں کہ آیا واقعی حکومت دسمبر تک کی مہمان ہے یا پھر محض حکومت کو ڈرانے دھمکانے کے لئے سیاسی بیان ہے۔ بہرحال اب دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ اس جلسے سے سیاسی ماحول کس قدر گرم ہو گا۔ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، دیکھیں اب اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے اور اپوزیشن حالیہ جلسے کے بعد کیا حکمت عملی اختیار کرے گی اس بارے میں بھی کچھ نہیں کہا جا سکتا اور دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ اپوزیشن کے آئندہ جلسے حکومت کے لئے کس قدر مشکلات پیدا کر یں گے اور دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ حکومت کیا تدابیر اختیار کرتی ہے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔ تو بہر حال اسی کے ساتھ ہمیں دیں اجازت تو ملتے ہیں جلد آپ سے۔ پارے پارے دوستوں ایک ننھی منی سی بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ حافظ رب راکھا 

-

مزید :

رائے -کالم -