سندھ حکومت کو ایم بی بی ایس داخلہ ٹیسٹ نہ لینے کاحکم

  سندھ حکومت کو ایم بی بی ایس داخلہ ٹیسٹ نہ لینے کاحکم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  کراچی(آئی این پی) سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو 18اکتوبر کو ایم بی بی ایس میں داخلوں کیلئے انٹری ٹیسٹ لینے سے روکتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ایم بی بی ایس میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کے تنازع سے متعلق درخواستوں کی سما عت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا صوبے نے انٹری ٹیسٹ کیلئے 18اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے، پی ایم ڈی سی کے پرانے قانون کے تحت صوبے کے 30 ہزار طلبہ کا انٹری ٹیسٹ لیا جارہا ہے۔ پی ایم ڈی سی کے وکیل نے موقف اختیار کیا نیا قانون آچکا ہے ملک بھر میں این ٹی ایس کے یکساں سلیبس کے تحت انٹری ٹیسٹ لیا جائیگا، طلبہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صوبے کے تحت ہونیوالے این ٹی ایس ٹیسٹ کو ملتوی کیا جائے، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا30ہزار طلبہ کے امتحانات کیلئے انتظامات مکمل کرلیے ہیں ٹیسٹ لینے کی اجازت دی جائے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے وفاق اور صوبے نے اس معاملے کو انا کا مسئلہ کیوں بنا لیا ہے، ہم بچوں کا مستقبل ضائع ہونے سے بچانا چاہتے ہیں، ہم دونوں درخواستوں پر وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہیں ان کا جواب آنے دیں پھر درخواستوں پر فیصلہ کریں گے، نئے و پرانے قانون کا تنازع حل ہونے تک ٹیسٹ ملتوی بھی کیا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹیز کے وکیل سرمد ہانی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا 30ہزار بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے ٹیسٹ ملتوی نہیں کر سکتے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے تیز بارش ہوجاتی ہے تو امتحانات ملتوی کردیے جاتے ہیں، کورونا وبا کی وجہ سے بھی امتحانات ملتوی کیے گئے، اگر امتحانات لینا چاہتے ہیں تو اپنی ذمہ داری پر لے لیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا شف پراچہ نے موقف اختیار کیا 3دن کا وقت دیں ہم تحریری جواب جمع کرادیں گے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا ہمیں کیس کے بارے میں کچھ دیر پہلے پتہ چلا، صوبائی وزیر صحت سے مشاورت کرنے کی مہلت دی جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا ان کو بچوں کے مستقبل کی فکر نہیں،ٹینٹ، کرسیوں اور پیسے بچانے کا مسئلہ ہے،عدالت نے ریمارکس دیے درخواستواں کے حتمی فیصلے تک انٹری ٹیسٹ نہیں لیا جاسکتا۔
داخلہ ٹیسٹ 

مزید :

صفحہ آخر -