پاکستان ایکسی لینس ایوارڈ حکومت سے رجسٹرڈہے،حمید بھٹو
کراچی(پ ر)اپاکستان ایکسیلنس کلب کے چیئرمین حمید بھٹو نے میڈیا کے ایک وفد سے مقامی کلب میں بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایکسیلنس ایوارڈ اور پاکستان ایکسیلنس آفیسرز ایوارڈز کی مقبولیت اور پذیرائی کو دیکھتے ہوئے کراچی کے چند مشہور زمانہ فراڈی قسم اور ایوارڈز بیچنے والے نام نہاد افراد ایکسیلنس ایوارڈز کا نام استعمال کرتے ہوئے اپنے فراڈی عزائم کے ساتھ ایکسیلنس ایوارڈز کے ساتھ اور نام ملا کر تقریبات منعقد کر رہے ہیں جن سے پاکستان ایکسیلنس ایوارڈز کا کوئی تعلق نہیں ایسے فراڈی عناصر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کو جلد ہی قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا جبکہ پاکستان ایکسیلنس کلب اور پاکستان ایکسیلنس ایوارڈ حکومت پاکستان اور سندھ حکومت کے اہم اداروں سے باضابطہ رجسٹرڈ ہے اور رجسٹریشن کے سارے مراحل سے نکل کر ہی ایوارڈز سرگرمیاں کرتے ہیں جس کا مقصد ملک کیلئے کام کرنے والے افراد کو ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے جبکہ ان نام نہاد افراد کی طرح ایوارڈ کو بیچا نہیں جاتا ایوارڈ میرٹ پر دیا جاتا ہے ایکسیلنس کلب کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ایک ہفتہ پہلے ایکسیلنس کا نام ایک ایوارڈ بیچنے والے ٹیم نے کیا ہے اور پہلی نومبر کو ایک فراڈی شخص ایکسیلنس ایوارڈ کا نام استعمال کرنے جارہا ہے جس سے ہماری ساکھ متاثر ہورہی ہے جن کو لیگل نوٹس بھی جاری کردیئے ہیں اور مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔