دوسری لہر‘ ہارون آباد کا رہائشی کرونا حملے میں جاں بحق
ملتان + ہارون آباد + بہاول پور (وقائع نگار‘ نامہ نگار‘ ڈسٹرکٹ رپورٹر)ملک میں کرونا وائرس کی دوسری لہر پھر سر اٹھانے لگی مثبت کیسز اور اموات میں اضافہ۔ہارون آباد کا رہائشی کرونا کا مریض احسان دم توڑ گیا۔ملک میں کرونا کی دوسری لہر کے وار تیز ہونے لگے۔اموات اور روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے ٹسٹوں میں مثبت کیسز کی مجموعی تعداد بھی بڑھنے لگی گزشتہ روز ہارون آباد کے نواحی گاؤں 428 سکس آر کا 44 سالہ احسان اللہ کرونا وائرس سے انتقال کر گیا۔متاثرہ شخص بہاولپور سول ہسپتال میں زیر علاج تھا مرحوم کی تدفین مقامی قبرستان میں حکومتی ایس او پیز کے تحت کر دی گئی ہے۔ نشتر ہسپتال میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مرض مبتلا کوئی نیا مریض جاں بحق نہیں ہوا ہے۔جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 171 تک برقرار ہے۔نشتر ہسپتال میں کورونا وائرس کی وجہ سے زیر علاج 51 مریضوں میں سے 21 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔20 مریضوں کا رزلٹ نیگٹیو آیا ہے۔جبکہ 10 شبہ میں داخل مریضوں کے ٹیسٹ رپورٹ کا انتظار ہے۔ بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں کورنا وائرس کے شکار ڈاکٹر کو منتقل کرنے کیلئے پیڈز آئی سی یو کو خالی کروالیا گیا،ذرائع کے مطابق بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے پیڈز آئی سی یو میں گزشتہ کئی دنوں سے 10 بچے داخل تھے ان مریض بچوں میں تین بچے وینٹی لیٹر پر اور چار بچے آکسیجن پر تھے۔اسی دوران قائد اعظم میڈیکل کالج ے ایڈیشنل پرنسپل ڈاکٹر نیاز مقصودنے آئی سی یو عملہ کو ہدایت کی کہ آئی سی یو وارڈ کو خالی کرکے مریض بچوں کو دیگر وارڈز میں منتقل کیا جائے کیونکہ میڈیکل ٹو وارڈ کے ہیڈ ڈاکٹر فیاض کو جو کہ کرونا سے متاثر ہے ان کو آئی سی یو میں شفٹ کرنا ہے جس پر آئی سی یو وارڈ میں داخل مریض بچوں کے والدین نے احتجاج کیا کہ جب کرونا کے مریض کے مریضوں کے لیے سول ہسپتال کو مختص کیا گیا تو پھر آئی سی یو میں کرونا کے مریض کو کیوں لایا جا رہا ہے مگر ہسپتال انتظامیہ نے والدین کے احتجاج کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے پیڈز آئی سی یو وارڈز میں داخل دس مریض بچوں کو جن کی عمریں آٹھ ماہ سے دس سال تک ہیں ان میں سے ایک مریض کو پیڈز سرجری،ایک کو پیڈز یونٹ ون اور ایک کو یونٹ ٹو اور سات بچوں کوپرانے آئی سی یو میں شفٹ کر تے ہوئے کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر فیاض کو آئی سی یو میں شفٹ کر دیا ہے۔
جاں بحق