مذہبی جماعتوں کا اجلاس، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا  مطالبہ

مذہبی جماعتوں کا اجلاس، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا  مطالبہ
مذہبی جماعتوں کا اجلاس، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا  مطالبہ

  

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مختلف مکاتب فکر اور مذہبی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس میں حکومتِ پاکستان اور دیگر مسلم حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغانستان کی حکومت کو فوری طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا جائے اور جنگ زدہ افغانستان کی بحالی اور تعمیرِ نو کے لئے مربوط اور مؤثر حکمت عملی طے کی جائے ۔ 

یہ اجلاس متحدہ علماء کونسل پاکستان کے صدر مولانا عبدالرؤف ملک کی دعوت پر ان کی صدارت میں جامعہ عثمانیہ آسٹریلیا مسجد لاہور میں منعقد ہوا جس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ جنگ ختم ہوجانے کے باوجود  نئی حکومت کو تسلیم کرنے سے مسلسل گریز کیا جارہاہے ۔

 اجلاس سے مولانا زاہدالراشدی،مولانا حافظ عبدالغفار روپڑی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، ڈاکٹر حافظ محمد سلیم اور مولانا عبدالرؤف فاروقی،مرزا محمد ایوب بیگ مولانا محمد نعیم بادشاہ،مولانا محمد شفیع جوش اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا ۔

اجلاس میں طے پایا کہ افغان حکومت کو فوری طور پر تسلیم کرنے کے مطالبے کی حمایت میں رائے عامہ منظم کی جائے گی جس کے تحت 22 اکتوبر کو ملک بھر میں علمائے کرام خطبات جمعۃ المبارک میں اس مطالبہ کی حمایت میں خطاب کریں گے اور مختلف شہروں میں علمائے کرام، تاجروں، وکلاء اور دیگر طبقات کے مشترکہ کنونشنوں کا اہتمام کیا جائے گا ۔ اس کے ساتھ اسلام آباد میں مسلم حکومتوں کے سفارت خانوں سے رابطہ کے لئے وفود تشکیل دیئے جائیں گے۔