قرآن پاک کی بے حرمتی پر بنگلہ دیش میں احتجاجی مظاہرے جاری، دونوں ملکوں کے حکمران بھی آمنے سامنے

ڈھاکہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)مندر میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر بنگلہ دیش میں ایک ہفتے کے بعد بھی حالات کشیدہ ہیں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ایک مندر میں قرآن مجید کی مبینہ بے حرمتی کی تصاویر سامنے آئی تھٰیں جس پر ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے گئے اس دوران ایک مندر کو گرادیا گیا اور دو ہندو بھی مارے گئے۔واقعہ کے بعد سے پورے ملک میں احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا جس میں واقعے کے ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
بنگلہ دیش پولیس نے اب تک 300 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا اور ملک کے حساس علاقوں میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔تاہم حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔
بھارت کی جانب سے دو ہندوؤں کی ہلاکت پر بنگلہ دیشی حکومت سے احتجاج کیا گیا تھا جس پر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد نے کہا تھا کہ بھارت کو اپنی اقلیتیوں سے بہتر سلوک کرنا چاہیے،بھارت میں مسلمانوں سے ہونے والے سلوک کا اثر یہاں بھی ہوتا ہے۔