فوجی کیمپ پر حملہ ،بھارتی میڈیا نے تمام صحافتی اصول پامال کر دئیے، دونوں ممالک کے درمیان ’’جنگ‘‘ کا ماحول بنانے کے لئے ’’پل ‘‘ کا کردار ادا کرتا رہا

فوجی کیمپ پر حملہ ،بھارتی میڈیا نے تمام صحافتی اصول پامال کر دئیے، دونوں ...
 فوجی کیمپ پر حملہ ،بھارتی میڈیا نے تمام صحافتی اصول پامال کر دئیے، دونوں ممالک کے درمیان ’’جنگ‘‘ کا ماحول بنانے کے لئے ’’پل ‘‘ کا کردار ادا کرتا رہا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں بھارتی فوجی کیمپ پر ہونے والے حملے کے بعد بھارتی میڈیانے حسب سابق اس حملے کے بعد بھی آؤ دیکھا نہ تاؤ روائتی انداز میں فوری طور پر حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرا دیا ،تمام بھارتی ٹی وی چینل دن بھر مختلف انداز میں اس حملے کی کڑیاں پاکستان سے ملاتے رہے اور آنے والے دنوں کی بے بنیاد منظر کشی بھی کرتے رہے ،جبکہ بھارتی میڈیا نے دن بھر تمام صحافتی اصولوں کو پامال کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ’’جنگ‘‘ کا ماحول بنانے کے لئے ’’پل ‘‘ کا کردار ادا کرتا رہا ۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ ،لشکر طیبہ نے ذمہ داری قبول کر لی :بھارتی ٹی وی زی نیوز کا دعویٰ

بھارتی نجی چینل ’’ای ٹی وی ‘‘ کا کہنا تھا کہ اڑی سیکٹر میں ہونیوالے حملہ جس میں 17بھارتی فوجی ہلاک ہوئے ،کوئی شک نہیں کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے اور اسلام آباد نالہ کے راستے اڑی سیکٹر میں داخل ہوئے تھے ، ان دہشت گردو ں نے ایک بار پھر ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں، یوں بھی گزشتہ چند ماہ سے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں واضح کشیدگی نظر آرہی ہے۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ کشمیر تشدد میں پاکستان کی خفیہ مدد اور دہشت گردوں کی دراندازی کو فروغ دینے والے واقعات نے پاکستان کے چہرے کو ایک مرتبہ پھر بے نقاب کر دیا ہے، ہندوستان ہر وقت بات چیت میں دہشت گردی کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیتا رہا جبکہ پاکستان نے ہمیشہ بات چیت کا مرکز کشمیر کو رکھنا چاہا، یہی وجہ رہی کہ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کمزور ہوتے گئے۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ جب ہندوستان کے وزیر اعظم مودی نے لال قلعہ کے فصیل سے بلوچستان اور پورے کشمیر کا ذکر کیا تو پاکستان سیخ پا ہوگیااور پاکستان نے کئی مرتبہ اقوام متحدہ سمیت کئی پلیٹ فارموں پر کشمیر کا مسئلہ اٹھایا، جس کا ہندوستان نے پرزور انداز میں جواب بھی دیا۔ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ پہلے پٹھان کوٹ حملے اور اب اڑی حملے کے بعد ہندوستان کیا قدم اٹھائے گا؟

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ میں کشمیر وزیراعظم نواز شریف کے ایجنڈے پر سرفہرست ہے: سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری

بھارتی ٹی وی کا قیاس آرائی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہندوستان کے پہلے سے ہی پاکستان کے ساتھ تعلقات کچھ خاص اچھے نہیں ہیں،اس حملے کے بعدامکان ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی سطحوں پر ہونے والی بات چیت اب کبھی نہ ہو، دہشت گردی پر ہندوستان مزید سخت رخ اپنانے کیلئے دیگر ممالک سے بھی اپیل کرے۔بھارتی ٹی وی نے بڑھک مارتے ہوئے کہا کہ اس کا امکان کم ہی ہے کہ ہندوستانی فوج سرحد پار کر کے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنائے لیکن ویسے یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ ہندوستان کی زمین سے ہی دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نیست و نابود کیا جائے۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے خلاف سازشیں کیں ،دہشت گردوں سے ہندو دیش کے خلاف حملے کرائے اور دہشت گردوں کی سرپرستی کی ،اس حملے کے بعد پاکستان نے تمام حدود عبور کر لی ہیں ،مودی سرکار کو بھی کسی مصلحت سے کام نہیں لینا چاہئے اور پاکستان کو سخت جواب ملنا چاہئے ۔