حکومت کی سستی کی وجہ سے پاکستان کا 100ارب روپے کا نقصان ہوگیا کیونکہ۔۔۔
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج کل کی دنیا میں تجارت اور کاروبارکی کتنی اہمیت ہے اس کے بارے میں جتنا بھی کہا جائے کم ہے۔ یہی تو وجہ ہے کہ ہر ملک بیرونی سرمایہ کاروں کو لبھانے کے لئے سو سو جتن کرتا ہے، مگر بدقسمتی دیکھئے کہ وطن عزیز میں خود چل کر آنے والے سرمایہ کار بھی اس لئے واپس جا رہے ہیں کہ ہماری حکومت انہیں گھاس ڈالنے کو تیار نہیں۔
اخبار ”ایکسپریس ٹریبون“ کے مطابق ایک بڑی غیر ملکی کمپنی پاکستان میں ٹیلی کام بزنس کا حصول چاہتی تھی لیکن پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کی جانب سے ریگولیٹری منظوری میں مسلسل تاخیر کی وجہ سے اس کمپنی نے اپنا ارادہ بدل دیا ہے اور یوں پاکستان 94 کروڑ ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری سے محروم ہوگیا ہے۔
داﺅد ہرکولیس کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچیج میں داخل کیے گئے ایک نوٹس کے مطابق ملائشیا کی ٹیلی کمیونیکیشن انفراسٹرکچر سروسز کمپنی پاکستان میں ٹیلی کام کمپنی جیز کی ذیلی کمپنی دیودار کے 13ہزار کمیونیکیشن ٹاورز کے حصول کی ڈیل سے پیچھے ہٹ گئی ہے ۔ داﺅد ہرکولیس نے اس کمپنی میں 45 فیصد شیئر کے حصول کی پیش کش کی تھی، لیکن اب اس نے بھی 17.45ارب کی سرمایہ کاری میں عدم دلچسپی ظاہر کر دی ہے۔
انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کمپنیوں نے ریگولیٹری منظوری میں ہونے والی مسلسل تاخیر کی وجہ سے اس کاروباری معاہدے میں آگے بڑھنے سے انکار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سابق چیئر مین اسماعیل شاہ نے اپنی مدت 13 نومبر 2017ءکو مکمل کی تھی ۔ اس وقت سے لے کر آج تک یہ اہم ریگولیٹر ادارہ مستقل سربراہ کے بغیر چل رہا ہے۔