”اگر بغیر شہادت دس گنہگار بھی ۔۔۔“معروف قانون دان کامران مرتضیٰ نےایسا نکتہ بیان کر دیاکہ اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز بھی خوش ہوجائیں گے

”اگر بغیر شہادت دس گنہگار بھی ۔۔۔“معروف قانون دان کامران مرتضیٰ نےایسا ...
”اگر بغیر شہادت دس گنہگار بھی ۔۔۔“معروف قانون دان کامران مرتضیٰ نےایسا نکتہ بیان کر دیاکہ اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز بھی خوش ہوجائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلا م آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف قانون دان کامران مرتضیٰ نے کہاہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں اگر نیب پراپرٹی ملکیت مل قانونی جوا ز پیش نہیں کرپاتی تو پھر مفروضے کے طور پر سزا ءنہیں دی جا سکتی ، اگر بغیر شہادت دس گنہگار بھی چھوٹ جائیں تو قانون اس کو مائنڈ نہیں کرتا ۔

دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کرپشن کے حوالے سے نوازشریف کوسزا نہیں ہوئی بلکہ اثاثوں کے حوالے سے ہوئی ہے ،اس کی قیمت کا تخمینہ مختلف لگایا جا سکتاہے،اس کیس میں کسی کو بے گنا ہ قرار دینے کی کوشش نہیں ہورہی ، وکلاءنے صرف اپنی رائے دینا ہوتی ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ اس سے کوئی غلط فائدہ اٹھایاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ جج مقدمے میں فریق نہیں ہوا کرتا،عدلیہ بحالی میں مختلف پارٹیاں حصہ لیا کرتی تھیں لیکن اس کایہ مطلب نہیں کہ کوئی فریق ہو ۔ انہوں نے کہا کہ جج جب حلف لیتے ہیں تو پارٹیوں سے لاتعلق ہوجاتے ہیں،وکیل کافرض دلائل کے ساتھ جج کو قائل کرناہے جب وکیل دلائل دے لیتاہے تو اس کا فرض ادا ہوجاتا ہے اور جج کا فرض شروع ہوجاتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی نوازشریف کی ہے یا نہیں؟ اگر نیب اس کا قانونی طورپر جواز پیش نہیں کرپاتی تو پھر مفروضے کی بناءپر سزانہیں دے سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ فوجداری مقدمے میں سزا کے لئے واضح شہادت ہونی چاہئے، اگر بغیر شہادت کے دس گنہگار بھی چھوٹ جائیں تو قانون اس کو مائنڈ نہیں کرتالیکن اگر ایک بے گناہ کو سزا ہوجائے تو قانون اس کومائنڈکرتاہے ۔

مزید :

قومی -