یورپی پارلیمنٹ کا مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردوں اور عالمی قوانین کے مطابق حل کرنے پر زور ، بھارت سے انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ
اسٹرابرگ (ڈیلی پاکستان آن لائن)یورپی پارلیمنٹ نے کہاہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق بحال کرے ، مسئلہ کشمیر عوامی خواہشات اور عالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل کیا جائے ،بھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر پربات کریں۔
تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر بحث کے آغا ز کے موقع پر وزیر یورپی پارلیمنٹ پرائینن نے یورپی دفتر خارجہ کا بیان پڑھ کر سنایا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں بڑی تعداد میں فوج بھیج رکھی ہے ، مقبوضہ کشمیر میں بہت سے سیاسی کارکنوں کوگرفتار کیاگیاہے ، بھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر پربات کریں، بھارت کوبتادیاگیاہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کاحل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق چاہتے ہیں۔مسئلہ کشمیر کوعالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل ہوناچاہئے ۔مسئلہ کشمیر کاحل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق چاہتے ہیں۔
چیئر مین انسانی حقوق کمیٹی ماریاایرینا نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے ،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 10لاکھ فوج بھیج رکھی ہے ۔رکن محمد شفق کا کہنا تھا کہ یورپ کوانسانی حقوق کے لئے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا ، کشمیریوں کوحق خود ارادیت سے کم کچھ قبول نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال الزاما ت سے ٹھیک نہیں ہوگی ، یورپ مقبوضہ کشمیر پر ثالثی کرے۔ لبرل پارٹی کے فل بینین کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق معطل کردیئے ہیں ۔جرمنی کے رکن برن ہارڈرز نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلہ کے حل کیلئے صرف مدد کرسکتے ہیں۔ رچرڈ کوربٹ نے کاہے کہ مسئلے کا حل کشمیریوں کوحق خود ارادیت دینا ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کودوحصوں میں تقسیم کردیاہے اور مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں ۔ کلاز بکنز نے کہا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مداخلت کرے ۔ نوشین مبارک کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر یوں کو 70سال سے حق خود ارادیت سے محروم کررکھاہے، بھارت کشمیر میں تباہ کن صورتحال کاذمہ دار ہے ۔گینا ڈاﺅڈنگ نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں فوری ختم کرے ۔واضح رہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر پر 12سال بعد بحث ہورہی ہے ۔