دل میں خوف ہو تو تحریکیں نہیں چل سکتیں،ہمیں فور شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے:مولانا فضل الرحمن
اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربرا ہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ دل میں خوف ہو تو تحریکیں نہیں چل سکتیں ،ہمیں فورتھ شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے،دنیا مغرب کو طاقتور سمجھتے ہوئے کہتی ہے طاقتور سے ٹکر نہ لینا،بہادر لوگ حق پر ہوتے ہوئے کبھی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔
جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آزادی کی اساس عقیدہ توحید ہے،ہم ہی اپنے آکابرین کی جدوجہد کے وارث ہیں،جس میدان میں ہم اترے ہیں اس عظیم مقصد کے لئے اول شرط یہ ہے کہ دل سے خوف نکال دیں ۔انہوں نے کہاکہ دل میں خوف ہے تو تحریکیں نہیں چل سکتی ہیں،ہمیں فورتھ شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے،ایک سال کا وقت دیا کہ خوف والےلوگ پیچھے ہٹ جائیں۔انہوں نے کہاکہ ایسےاسلام پسند دوست جو سیاست کو اہمیت نہیں دیتے ان پر اللہ ایسے سیاستدان مسلط کرتا ہے جو اسلام کو اہمیت نہیں دیتے،ایک سیاسی جنگ ہے ایک کشمکش ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پورے ملک میں 15 ملین مارچ کئے ہیں،ہم پاکستان کے 8 ماہ میں ڈیڑہ کروڑ لوگوں سے مخاطب ہوئے ہیں،یہ عوامی قوت اور ایسا کارکن کسی دوسری پارٹی کے پاس نہیں ہے،دو باتیں لیکر میدان میں آئے ہیں ،ہم سیاست کو انبیاءکرام کی سنت سمجھتے ہیں۔انہوں نےکہاکہ آزادی انسان کابنیادی حق ہے،آزادی حاصل کرنے کیلئے طاقت سے ٹکرانا پڑتا ہے،برصغیر میں آزادی کے پیدائشی حق کیلئے جو قربانیاں دیں آج پھر وہی وقت آگیا ہے،آزادی ہر انسان کا پیدائشی حق ہے،انگریز کے بعد عالمی استعمار نے ہم سے آزادی چھین لی ہے،دنیا مغرب کو طاقتور سمجھتے ہوئے کہتی ہے طاقتور سے ٹکر نہ لینا،بہادر لوگ حق پر ہوتے ہوئے کبھی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔
مولانا فضل الرحمن نے حکمرانوں کو عالمی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہاکہ عالمی ایجنڈے کے تحت اسلامی دفعات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، قادیانی نیٹ ورک پوری دنیا میں متحرک ہے،پہلی بار قادیانی سربراہ کہتا ہے پاکستانی آئین کو تبدیل کرکے قادیانیوں کو اقلیت کی شق نکالنا ہوگی، ملکی معیشت تباہ ہوگئی سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے پیسے نہیں،گھروں میں راشن پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے دعویٰ کیا کہ 15 سے 20 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کردیا گیا،تاجر ٹیکسوں کی بھرمار اور پابندیوں کیوجہ سے پریشان ہیں،صحت کا محکمہ تباہ برباد کردیا گیا ہے،ترقیاتی کام رک گئے فیکٹریاں بند ہوگئیں، چین کو ہم نے ناراض کردیا،کشمیر کو فروخت کردیا گیا،انڈیا کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ افغانستان ایران کے ساتھ حالت جنگ کی طرف جارہے ہیں،مسئلہ کشمیر پر ریاست پاکستان کی پالیسی عوام تک نہیں پہنچ سکی، نااہل حکومت ہے اسے مزید رہنے دینے کا مطلب پاکستان کو جانے دینا ہے ہم نے اب ملک کی سلامتی کی بھی جنگ لڑنی ہے،ہمارے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے ہیں وہ ہمارے آزادی مارچ میں شامل ہونگے۔