ڈاکٹر نمرتا کی موت، حکومت سندھ نے عدالتی تحقیقات کیلئے خط لکھ دیا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)بی بی آصفہ ڈینٹل کالج لاڑکانہ میں فائنل ایئر کی طالبہ ڈاکٹر نمرتا چاندنی کی پراسرار موت پر حکومت سندھ نے عدالتی تحقیقات کیلئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاڑکانہ کو خط لکھ دیا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں استدعا کی گئی ہے کہ طالبہ نمرتا کے قتل کی تحقیقات کی جائے، خط میں ڈاکٹر نمرتا کیس کی30روز میں عدالتی تحقیقات مکمل کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ اسکے بعد مزید ایکشن لیا جاسکے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ اور پولیس حکام جوڈیشل کمیشن کی مکمل سپورٹ کرینگے، محکمہ داخلہ نے ڈاکٹر نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور دیگر دستاویزات بھی ارسال کی ہیں۔
واضح رہے کہ لاڑکانہ میں میڈیکل کالج کی طالبہ ڈاکٹر نمرتا چند روز قبل اپنے ہاسٹل کے کمرے میں مردہ حالت میں پائی گئی تھی جس پر سول سوسائٹی اور اقلیتی برادری کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا، کراچی کے علاقے کلفٹن تین تلوار پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب اقلیتی برادری نے دھرنا دیا تھا جن سے مذاکرات میں سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے جوڈیشل کمیشن کیلئے سندھ حکومت کی طرف سے خط لکھنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد دھرنے کے شرکا منتشر ہوگئے تھے۔یاد رہے کہ ڈاکٹر نمرتا چاندنی کا تعلق گھوٹکی سےتھا ،انکی فیملی کراچی کی رہائشی ہے،مقتولہ طالبہ باپ کی اکلوتی بیٹی تھیں اور سوشل ورکر کے طور پر بھی کافی متحرک تھی ۔