"گرے گدھے سے اور غصہ کمہار پر" ایف بی آر کے اعداد و شمار میں ٹیکس زیرو اور فیصل واوڈا جیو نیوز پر برس پڑے

"گرے گدھے سے اور غصہ کمہار پر" ایف بی آر کے اعداد و شمار میں ٹیکس زیرو اور فیصل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے اراکین اسمبلی کے 2018 میں جمع کرائے گئے ٹیکس کی فہرست میں فیصل واوڈا کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ نجی ٹی وی جیو نیوز نے یہ خبر دی تو وفاقی وزیر آبی وسائل ایف بی آر کی بجائے جیو نیوز پر چڑھ دوڑے اور انہیں کھری کھری سنادیں۔

ذیل میں ہم ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والی ڈائریکٹری کے اس حصے کی تصویر لگا رہے ہیں جس میں فیصل واوڈا کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ ان کے علاوہ اسی تصویر میں علی زیدی، عامر لیاقت، عبدالقادر پٹیل، خالد مقبول صدیقی سمیت کراچی کے دیگر ارکان کے نام بھی موجود ہیں۔

جیو نیوز نے جب ایف بی آر کے حوالے سے فیصل واوڈا کے ٹیکس نہ بھرنے کی خبر چلائی تو وفاقی وزیر کو غصہ آگیا اور انہوں نے اس مثال " گرے گدھے سے اور غصہ کمہار پر" کی مصداق ایف بی آر کی بجائے جیو نیوز پر چڑھائی کردی۔

 انہوں نے ایک ٹویٹ کرکے 2018 میں جمع کرائے گئے اپنے ٹیکس کی تفصیلات شیئر کیں اور جیو نیوز کو مخاطب کرکے کہا " میری چھوڑو پہلے یہ بتاؤ کہ کیا جنگ جیو کا مالک میر شکیل الرحمن اپنے بندوں کے ذریعے ایس ای سی پی سے ڈیٹا چوری کر کے بھارت پہنچا رہا ہے؟؟ جہاں تک تمہاری اس پروپیگنڈا اور جھوٹی خبر کا تعلق ہے تو یہ لو جواب ! اٹھاون لاکھ پچیس ہزار چھ سو دس روپے ٹیکس جمع کرایا2018 میں!۔"

مزید :

قومی -بزنس -