’میرا باپ جب مجھے رات کو سلاتا تھا تو۔۔۔‘ نوجوان لڑکی کی خود کشی، لیکن جاتے جاتے اپنے باپ کے بارے میں ایسا شرمناک ترین راز بے نقاب کر گئی کہ ہر شخص کا منہ کھلا کا کھلا رہ جائے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک 16سالہ لڑکی نے خودکشی کرکے زندگی خاتمہ کر لیا لیکن مرنے سے پہلے ایک خط میں اپنے سوتیلے باپ کے متعلق ایسی باتیں لکھ گئی کہ سن کر شیطان بھی شرما جائے۔ میل آن لائن کے مطابق برطانوی علاقے کینٹ کی جارجیا والش نامی یہ کم عمر لڑکی سکول کی طالبہ تھی جس کی والدہ جینیفر نے اس کے باپ سے طلاق لینے کے بعد 36سالہ بریٹ کونیل سے شادی کر لی تھی۔ اس بدطینت شخص نے جارجیا کو اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا جب وہ ابھی 13سال کی تھی۔ جارجیا اس خط میں تمام تفصیل بیان کی ہے کہ کس طرح اس کا سوتیلا باپ رات کو اس کے کمرے میں گھس آیا اور اسے سلانے کے بہانے پہلی بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
جارجیا نے لکھا ہے کہ وہ اس واقعے پر اس قدر خوفزدہ تھی کہ کسی کو کچھ نہیں بتا سکی اور2سال سے زائد عرصے تک یہ شیطان اس کے ساتھ کھلواڑ کرتا رہا۔ گزشتہ سال جب وہ 15سال کی تھی، اس نے اپنی ماں کو صورتحال سے آگاہ کیا اور پولیس کو بھی رپورٹ کر دی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا لیکن بعدازاں ضمانت پر رہا کر دیا کیونکہ اس نے الزا م کو مسترد کر دیا تھا اور جارجیا کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کر سکی تھی۔ اس درندے کے رہا ہونے پر دلبرداشتہ ہو کر جارجیا نے خودکشی کر لی اور اپنے خط کے آخر میں سوتیلے باپ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ”تم نے میرے ساتھ جو کچھ کیا ہے ، تم جہنم میں سڑو گے۔“رپورٹ کے مطابق جارجیا کی خودکشی کے بعد بریٹ کو دوبارہ گرفتارکرکے میڈسٹون کراﺅن کورٹ میں پیش کر دیا گیاہے جہاں اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔