مسجد رحمت اللعالمین کے باہر دھرنا ختم، 20اپریل کی کال واپس، حافظ سعد رضوی
لاہور (کرائم رپورٹر، مانیٹرنگ دیسک، نیوز ایجنسیاں) پولیس اور رینجرز نے یتیم خانہ چوک پرکئی روز سے قابض مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گزشتہ روز آپریشن کیا۔آپریشن کے دوران یتیم خانہ چوک کی جانب جانے والے تمام راستے بند کردیے گئے جبکہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔تصادم کے دوران جانی نقصان کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آج صبح پیٹرول بموں اور تیزاب کی بوتلوں سے لیس جتھوں نے نواں کوٹ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ رینجرز اور پولیس اہلکار اندر پھنس گئے، حملے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ متشدد جتھے ڈی ایس پی نواں کوٹ سمیت 12 پولیس والوں کو اسلحے کے زور پر اغواء کر کے اپنے مرکز میں لے گئے، جہاں 50 ہزار لیٹر کا آئل ٹینکر بھی رکھا گیا ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پولیس نے کوئی آپریشن شروع نہیں کیا، جوابی کارروائی صرف اپنے دفاع اور مغوی پولیس اہلکاروں کو بچانے کیلئے کی گئی دوسری طرف پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنوں نے لاہور کے یتیم خانہ چوک پر پْرتشدد مظاہرے کے دوران ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کو 'بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا' اور ساتھ ہی 4 دیگر عہدیداروں کو بھی یرغمال بنا لیا۔لاہور کے سی سی پی او کے ترجمان نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کے مشتعل کارکنوں نے پولیس پر پیٹرول بم سے حملے بھی کیے۔لاہور کے یتیم خانہ چوک کے اطراف میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاجی کارکنوں سے علاقے کو خالی کرانے کے لیے کیے گئے آپریشن میں 3 افراد جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت دیگر متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پنجاب پولیس نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ آج صبح چند عناصر نے نواں کوٹ پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا جہاں پولیس اور رینجرز اہلکار تھانے میں محصور ہو کر رہ گئے۔بیان میں کہا گیا کہ مظاہرین نے ڈی ایس پی نواں کوٹ کو اغوا کرکے انہیں مرکز پہنچایا۔پنجاب پولیس کے مطابق شر پسند عناصر ایک آئل ٹینکر بھی مرکز لے گئے جس میں 50 ہزار لیٹر پیٹرول تھا۔بیان کے مطابق پولیس اور رینجرز نے شرپسند عناصر کو پیچھے دھکیل کر پولیس سٹیشن کا قبضہ واپس لے لیا۔پنجاب پولیس نے کہا کہ پولیس نے مسجد یا مدرسے کے خلاف کوئی کارروائی کا منصوبہ نہیں بنایا اور نہ ہی آپریشن کیا۔انہوں نے کہا کہ 'اگر کوئی کارروائی کی گئی ہے تو اپنے دفاع اور عوامی املاک کے تحفظ کے لیے تھی'۔دوسری جانب ایک ویڈیو پیغام میں کالعدم جماعت کے ترجمان شفیق امینی نے الزام لگایا کہ 'آج صبح 8 بجے لاہور مرکز پر فورسز نے اچانک ہم پر حملہ کیا جس میں ہمارے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد جاں بحق ہوگئی ہے جبکہ متعدد زخمی ہیں '۔انہوں نے مزید کہا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک سے بے دخل کرنے اور حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے نفاذ تک جاں بحق ہونے والوں کی تدفین نہیں کریں گے۔دوسری طرف رات گئے کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسجد رحمۃ اللعالمین کے باہر دھرنا فی الفور ختم کر دیا جائے۔ کارکنان پرامن طور پر واپس گھروں کو لوٹ جائیں۔ شوریٰ ممبران اپنے آپ کو قانون کے حوالے کریں کیونکہ ان کی ضد کی وجہ سے سینکڑوں کارکنان اور ہزاروں عوام الناس گزشتہ 6دنوں سے خوار ہو رہے ہیں۔مزید یہ کہ 20اپریل کی احتجاجی کال کو واپس لیا جائے۔ ظہیر الحسن شاہ صاحب میری ان ہدایات پر فوری اور مکمل کروائیں۔ دریں اثنا پولیس عہدیداروں نے تصدیق کی کہ لاہور کے یتیم خانہ چوک پر آپریشن جاری ہے لیکن انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں لوگوں کو زخمیوں کو اٹھاکر لے جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ٹی ایل پی نے پنجاب پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کی ویڈیو بھی شیئر کی جسے مبینہ طور پر کالعدم تنظیم کے کارکنوں نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔زخمی پولیس اہلکار نے بتایا کہ علاقے کو کارکنوں سے صاف کرنے کے لیے ایک آپریشن کیا جارہا تھا جب انہیں 'مشتعل' ہجوم نے 'پکڑ لیا'۔سی سی پی او لاہور کے ترجمان نے ڈان کوبتایا ٹی ایل پی کے کارکنوں نے ڈی ایس پی عمر فاروق بلوچ پر 'بے دردی سے تشدد کیا' اور اس کے ساتھ 4 دیگر عہدیداروں کو یرغمال بنا لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مظاہرین نے پولیس پر پیٹرول بموں سے بھی حملہ کیا۔دریں اثنا وزارت داخلہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد حسین رضوی کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا ہے جبکہ کالعدم تنظیم کے دیگر اہم رہنماؤں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لئے پنجاب حکومت سے تفصیلات مانگ لی ہیں۔
یتیم خانہ آپریشن
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) ہر صورت میں اپنے ایجنڈے سے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں اس لیے حکومت کے پاس اپنی رٹ قائم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا، اس وقت مذاکرات کا کوئی عمل جاری نہیں ہے اور نہ ایسی کوئی بات میرے نوٹس میں ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 2-3 ماہ مذاکرات کی کافی بات کی تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔انہوں نے بتایا کہ کالعدم تنظیم نے ملک بھر میں 192 مقامات پر بلاکیج کی تھی جس میں سے ایک مقام لاہور کے یتیم خانہ چوک جہاں ان کی مسجد رحمتہ للعالمین ہے وہاں حالات کچھ کشیدہ ہیں۔جب کسی تنظیم کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے تو اس کے عہدیداروں کے اکاؤنٹس منجمد ہوتے ہیں، ان کے شناختی کارڈ بلاک کردیے جاتے ہیں اور ان کی نقل و حمل پر پابندی عائد ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ 3 روز کا نوٹس دیا جاتا ہے جس پر انہیں ایک مہینے کے اندر اندر جواب دینا ہوتا ہے۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ اگر تنظیم کو تحلیل کرنا ہوا تو اس کے لیے وزارت قانون، فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل فار پاکستان کام کررہے ہوں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت مذاکرات کا کوئی عمل جاری نہیں ہے اور نہ ایسی کوئی بات میرے نوٹس میں ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پھر ایک بہت زبردست بیان دیا ہے کیوں کہ ہم کسی صورت ناموس رسالت پر بات نہیں آنے دینے چاہتے اور گستاخی رسول کسی طور ہمیں قبول نہیں تاہم اس ملک کے حالات کیلئے، دنیا میں زندہ رہنے کے لیے بادل ناخواستہ ایسے قدم اٹھانے پڑے کہ جن کے لیے ہم ذہنی طور پر تیار نہیں تھے، پابندی لگانی پڑی۔انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کے بھی کچھ جوان شہید ہوئے، دوسری جانب سے بھی کچھ لوگ جاں بحق ہوئے تو یہ سلسلہ ان کی جانب سے 20 تاریخ تک جا ری ہے اس وقت تک حکومت اس جماعت کو تحلیل کرنے کا بھی فیصلہ کرلے گی جسے کابینہ میں پیش کیا جائیگا۔20 تاریخ کو ٹی ایل پی کے احتجاج کے باعث راولپنڈی، اسلام آباد میں سڑکیں بند ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی تمام سڑکیں کھلی ہیں، انشا اللہ 20 تاریخ کو بھی کھلی رہیں گی۔حکومت کی رٹ ہر حال میں قائم کی جائے گی‘ 20 اپریل تک کالعدم تحریک لبیک پاکستان کو تحلیل کردیں گے۔ جہانگیر ترین تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور پارٹی میں ہی رہیں گے‘ جہانگیر ترین کا معاملہ بھی جلد ٹھنڈا ہوجائے گا‘ عوام کو سستے بازاروں کے ذریعے ریلیف دے رہے ہیں‘ عوام کوسستی اشیا مہیا کر رہے ہیں۔ اتوار کو وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون ٹو میں قائم سستے بازار کا دورہ کیا۔ادھرسرکاری ریڈیو کے مطابق ایک انٹر ویو میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ دنوں میں حزب اختلاف کے ساتھ تلخی کم ہوگی اور مذاکرات کے دروازے کھلیں گے،حزب اختلاف کی جماعتیں عید الفطر کے بعد بھی حکومت کے خلاف عوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہیں گی کیونکہ عوام بڑے پیمانے پر ان کی بد عنوانی سے آگاہ ہیں۔دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات پر یقین رکھتی ہے،بلیک میل نہیں ہوں گے،لاہور میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو اغواء کیا گیا جس پر آپریشن ہوا،ریاست کالعدم مسلح گروہ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوئی،عمران خان عاشق رسول ؐ ہیں وزیراعظم نے ہر فورم پر بات کی ہے۔ اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت مذاکرات پر یقین رکھتی ہے لیکن بلیک میل نہیں ہوں گے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ لاہور میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو اغواء کیا گیا جس پر آپریشن ہوا،ریاست کالعدم مسلح گروہ کے سامنے بلیک میل نہیں ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں انہوں نے ہر فورم پر بات کی ہے۔
وزیر داخلہ