نظر بد دور کرنے کا وظیفہ

نظر بد دور کرنے کا وظیفہ
نظر بد دور کرنے کا وظیفہ
سورس: Pixabay

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حضرت  جبرائیل علیہ السلام نے رسول اللہ ﷺ کو نظر بد دور کرنے کا وظیفہ سکھایا اور عرض کی کہ یہ حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہما پر پڑھ کر دم کیا کریں۔

ابن عساکر میں ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام رسول اللہ ﷺ کے پاس تشریف لائے تو آپ ﷺ اس وقت غمزدہ تھے۔ سبب پوچھا تو فرمایا  حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کو نظر لگ گئی ہے۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے کہا کہ یہ سچائی کے قابل چیز ہے کہ نظر واقعی لگتی ہے، آپ ﷺ نے  یہ کلمات پڑھ کر انہیں پناہ میں کیوں نہ دیا؟ حضور ﷺ نے پوچھا وہ کلمان کیا ہیں تو جبرائیل علیہ السلام نے عرض کی 

اَللّٰھُمَّ ذَا السُّلْطَانِ الْعَظِیْمِ ذَا الْمَنِّ الْقَدِیْمِ ذَا الْوَجْہِ الْکَرِیْمِ وَلِیَّ الْکَلِمَاتِ التَّآمَّاتِ وَالدَّعَوَاتِ الْمُسْتَجَابَاتِ عَافِ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ مِنْ اَنْفُسِ الْجِنِّ وَ اَعْیُنِ الْاِنْسِ

رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا پڑھی وہیں دونوں بچے اٹھ کر کھڑے ہوگئے اور آپ ﷺ کے سامنے کھیلنے کودنے لگے۔ حضور ﷺ نے فرمایا لوگو، اپنی جانوں کو ، اپنی بیویوں کو اور اپنی اولاد کو اسی پناہ کے ساتھ پناہ دیا کرو، اس جیسی اور کوئی پناہ کی دعا نہیں ہے۔

( تفسیر ابن کثیر)