برماکے صدرنے مسلمانوں کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دیدیا اقوام متحدہ کا خیر مقدم
برما/نیو یارک(این این آئی) برما کے صدر تھین سین نے پر تشدد واقعات میں مسلمانوں کی ہلاکت کی تحقیقات کےلئے کمیشن تشکیل دےدیا جبکہ اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام امن کی بحالی میں اہم قدم ثابت ہوگا۔برما کے صدر کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 27رکنی کمیشن میں مختلف سیاسی جماعتوں اور مذہبی تنظیموں کے نمائندے شامل ہوں گے۔بیان کے مطابق کمیشن اپنی رپورٹ اگلے ماہ پیش کرے گا۔برما کے صدر اس سے قبل اقوامِ متحدہ کی جانب سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ مسترد کر چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس تحقیقات سے تشدد کا باعث بننے والے پوشیدہ مسائل کو زیادہ وسیع پیمانے پر جاننے میں مدد ملے گی جن میں رخائین میں مسلم آبادی کے حالات بھی شامل ہیں۔برما کے علاقے رخائین میں تشدد مئی کے آخر میں شروع ہوا جب مبینہ طور پر ایک بودھ خاتون کو تین مسلمانوں نے زیادتی کے بعد قتل کر دیا۔اس کے بعد مشتعل بدھوں نے دس مسلمانوں کو قتل کر دیا جن کا قتل کے واقعے سے کوئی تعلق بھی نہیں تھا۔اس کے بعد فسادات پھیلتے گئے ۔برما میں رکھائین بدھوں اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں کے باعث ہزاروں افراد بے گھر بھی ہوئے اوران فسادات کی وجہ سے80 ہزار افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔