اقوام متحدہ شام کےلئے اپنے نئے نمائندہ لخدار براہیمی کے مینڈیٹ کی وضاحت کرے،وائٹ ہاﺅس
واشنگٹن( آن لائن)وائٹ ہاﺅس نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شام کے لئے اپنے نئے نمائندہ لخدار براہیمی کے مینڈیٹ کی وضاحت کرے تاہم انہیں باصلاحیت اور پیشہ ور سفارت کار قرار دیا ہے۔وائٹ ہاﺅس کے نائب پریس سیکرٹری جوش اےئرنیسٹ کا الجیرین سفارت کار کی جانب سے نیا عہدہ سنبھالنے پر اتفاق کے بعد کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی طرف سے مسٹر براہیمی کے نئے عہدے کے مینڈیٹ سے متعلق مزید سننا چاہتے ہیں ۔ اقوام متحدہ نے قبل ازیں اعلان کیا کہ براہیمی کوفی عنان کی جگہ سنبھالیں گے جو رواں ماہ عالمی طاقتوں کو شام میں تشدد کے خاتمے کے لئے ان کی کوششوں میں حمایت کرنے پر ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے مستعفی ہو گئے تھے ۔ اقوام متحدہ کے رہنما بان کی مو ن نے منقسم عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ نئے نمائندے کی مضبوط ¾ واضح اور متحد ہو کر حمایت کریں ۔ 78سالہ براہیمی سابق الجیرین وزیرخارجہ رہ چکے ہیں اور وہ 11ستمبر 2001ءکے حملوں کے بعد افغانستان میں اور 2003ءکے حملے کے بعد عراق میں بھی نمائندے کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں ۔ براہیمی نے 1980ءکی دہائی میں لبنان میں خانہ جنگی کے خاتمے میں مدد فراہم کی تھی ¾ انہوں نے اس وقت کی شامی حکومت کے ساتھ مذاکرات کئے تھے ۔اسد کے بڑے اتحادی روس اور چین اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں شام پر تین قراردادیں ویٹو کرچکے ہیں ¾ ان کا الزام ہے کہ مغربی ممالک صرف حکومت کی تبدیلی چاہتے ہیں ۔