کاشتکار کھجور کے نئے باغات لگانے کے لیے زیر بچہ ستمبر اور اکتوبر میں لگائیں
لاہور(اے پی پی) محکمہ زراعت پنجاب نےکاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کھجور کے نئے باغات لگانے کے لیے زیر بچہ ستمبر اور اکتوبر میں لگائیں۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق پنجاب میں مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور جھنگ کھجور پیدا کرنے والے علاقے ہیں۔ ستمبر، اکتوبر کے مہینوں میں ان علاقوں میں کھجور کے پودوں سے زیربچے علیحدہ کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پودے لگانے سے10 سے 15 دن قبل گڑھا بنا کر بھل سے بھر دیں اور پانی لگا دیں۔ انہوں نے بتایاکہ پودا لگاتے وقت دیمک سے بچاﺅ کے لئے مناسب دوائی کا استعمال کریں۔ کھجور کے زیربچے کا وزن 10سے 15کلوگرام ہونا چاہئے۔ پودا لگانے کے بعد گاچے کو باندھیں اور پودا ہلنا نہیں چاہئے اور تنے کے ساتھ تھوڑی سی مٹی لگادیں۔
پودا لگانے کے بعد اتنی آبپاشی کرتے رہیں کہ زمین وتر میں رہے۔ انہوں نے بتایاکہ پودے کو ایک سال تک گرمی سردی کی شدت سے بچانے کے لئے کھجور کے پتوں یا پرالی سے ڈھانپ دیں۔ محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق کھجور کی سفارش کردہ اقسام میں شکری، کڑ، ڈھیڈی، شامران، عیدل شاہ، سفیدہ، خضراوی، مکران، حلاوی، اصیل، زاہدی، کپڑا، ہیمن والی، بصرہ والی، فصلی، تار والی، ماکھی اور حلینی شامل ہیں۔ان اقسام کی اوسط پیداوار 80تا 130کلو گرام فی پودا ہے ۔