ضد چھوڑ نا ہو گی ،جمہوریت کسی سول نافرما نی کی متحمل نہیں ہو سکتی ،پی پی ،ایم کیو ایم
کراچی (اے این این) سابق صدر آصف علی زرداری سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کسی سول نافرمانی کی متحمل نہیں ہو سکتی،فریقین کوضد چھوڑ کر مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کسی صورت سول نافرمانی تحریک کی متحمل نہیں ہوسکتی، دونوں جماعتوں کو ضد ختم کرکے مذاکرات کے عمل کوآگے بڑھانا ہوگا۔ ترجمان کے مطابق آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دونوں سیاسی جماعتیں اپنی اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کسی صورت میں سول نافرمانی تحریک کی متحمل نہیں ہوسکتی، دونوں سیاسی جماعتوں کو اپنی ضد ختم کرکے مذاکرات کے عمل کوآگے بڑھانا ہوگا اور غیر آئینی طریقے سے اپنے مطالبات کو منوانا جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور عمران خان کو بات چیت کے عمل کو بند نہیں کرنا چاہئے، افہام و تفہیم سے مسائل کا حل نکالیں۔دریں اثناءپیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری دھرنوں سے مایوس ہوکر کارکنوں کو ایندھن بنارہے ہیں، عمران خان نے مہلت نہیں دی، حکومت کو دو دن بعد کارروائی کی دھمکی دی ہے،انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کو اس طرح کے مطالبات سے گرانے کے سخت خلاف ہے،عمران خان کی 48 گھنٹے کی ڈیڈلائن دینا انتہائی غلط ہے،عمران خان نے جن اقدامات کا اعلان کیا وہ افسوس ناک ہیں،عمران خان کیسے لیڈر ہیں جو اپنے کارکنوں کو نہیں روک سکتے،انہوں نے کہا عمران خان نے دھرنے سے مایوس ہو کر سول نافرمانی کا اعلان کیا۔ ایم کیوایم کے رہنما حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اعلان کے بعد اندازہ ہوا کہ کچھ چیزیں سنجیدہ نہیں لینی چاہئیں،اگر سول نافرمانی شروع کردی ہے تو کیا کے پی کے وفاق کو ٹیکس نہیں دے گا؟ اگر کے پی کے ٹیکس نہیں دے گا تو این ایف سی سے حصہ بھی نہیں لے گا اور صوبائی حکومت کیسے چلے گی۔