عمر کے کس حصے میں انسان کا ضمیر جاگ جاتا ہے؟ دلچسپ تحقیق
آک لینڈ (نیوز ڈیسک) انسان کی زندگی کے مختلف ادوار میں اس کی شخصیت بہت سے رنگ بدلتی ہے۔ بچپن بے فکری، لڑکپن خوابوں اور جنون، جوانی مستقبل کی تلاش اور بڑھاپا عموماً غیر یقینی اور غیر متوقع رویے کا دور ہوتا ہے ایک نئی سائنسی تحقیق نے انسانی شخصیت کی بتدریج تعمیر کے متعلق انتہائی دلچسپ اور حیران کن انکشافات کئے ہیں۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ہمارا مزاج اور شخصیت ابتدائی عمر میں سیماب صفت اور جذاباتی ہوتا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ پختگی آتی ہے اور 50 کی دہائی کے اواخر میں مکمل پختگی آجاتی ہے جبکہ اس کے بعد بڑھاپے کا سفر شروع ہوتا ہے اور ایک دفعہ پھر اعضاء مضحل اور شخصیت ڈانواڈول ہونے لگتی ہے۔ اس تحقیق کیلئے نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں نے 20 سے 80 سال کے 4 ہزار لوگوں سے دو سال کے وقفہ کے ساتھ سوالنامے پر کروائے جن میں شخصیت کے پانچ اہم ترین پہلوؤں کا مطالبہ کیا گیا۔ ماہرین نے معلوم کیا کہ حیاتیاتی اور سماجی عوامل انسان کی شخصیت کو مسلسل تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ تحقیق سے یہ دلچسپ بات سامنے آئی کہ 30 سے 40 سال عمر کے لوگوں میں ذہنی کشمکش شدید ترین ہوتی ہے، جبکہ 50 سے 60 سال کی عمر کو پہنچنے پر ایمانداری، ملنساری اور انکساری جیسی خصوصیات غالب آجاتی ہیں۔ اسی طرح جب عمر 60 سال کی حد کو عبور کرتی ہے تو شخصیت کی توڑ پھوڑ شروع ہوجاتی ہے اور بڑھاپے میں شخصیت میں کمزور، غیر یقینی اور غیر متوقع رویہ نمایاں نظر آتا ہے۔