توانائی بحران کے باعث جولائی میں برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی

توانائی بحران کے باعث جولائی میں برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(کامرس رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی (ایف پی سی سی آئی )کے ریجنل چےئرمین خواجہ ضرار کلیم اور نائب صدر حمید اختر چڈھا نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جو لا ئی کے مہینہ میں 17فیصد ایکسپورٹ میں کمی کی کئی وجوہا ت ہیں بشمو ل بجلی ،گیس اور پا نی کی کمی جسکی وجہ سے انڈ سٹریل سیکٹر کی پیداوار میں کمی آئی جبکہ ایکسپورٹر ز کے ایف بی آراورایس بی آر کے پاس پھنسے ہو ئے ری فنڈز جن کی وجہ سے ایکسپورٹرز مالی مسائل کا شکا ر بھی ملکی ایکسپورٹ میں کمی کا بڑا سبب ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی اور گیس کی بحرا ن کی وجہ سے پنجا ب میں کئی صنعتیں بند ہو چکی ہیں اور کچھ بند ہو نے کے قر یب ہیں۔ جبکہ کرا چی میں صنعتوں کو اپنا ہی پا نی مہنگے داموں خر ید نا پڑ رہا ہے اور ٹینکر ما فیا کے رحم وکر م پر ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے ایکسپورٹرز ری فنڈ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مالی کمی کو پورا کر نے کے لیے بنکو ں سے قر ضہ لینا پڑتا ہے جسکی وجہ سے کا روباری لا گت میں بھی اضا فہ ہو تا ہے ۔ خواجہ ضرار کلیم نے کہا کہ ملکی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے TDAPکے چیف ایگز یکٹواور انکی ٹیم کی کا وشیں قابل ستا ئش ہیں۔ لیکن پا نی ،بجلی اور گیس کے مسائل TDAP کنٹر ول سے باہر ہیں ۔
لیکن ایکسپورٹرزکے ورکنگ کیپٹل میں کمی کا حل حکومت کے پاس سے اگر حکومت ری فنڈز کا جراء کر دے ۔ حمید اختر چڈھا نے کہا کہ ری فنڈز کی مد میں پچھلے 2سال میں ایکسپورٹرز کے 200ارب روپے حکومت کے پاس جمع ہو چکے ہیں ۔ جسکی وجہ سے ایکسپورٹر کا ورکنگ کپٹیل بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔ انہوں نے بتا یا کہ ایف پی سی سی آئی نے مذکو رہ بالا مسائل اور حل کے لئے تجا ویز سر کاری افسران اور وزرا سے مختلف اجلاس میں کئی بار اٹھا ئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فنانس منسٹر سینیٹر اسحق ڈار کے وعدہ کے مطابق ایکسپورٹر ز کو ری فنڈز کا اجرا ء فو ری کیا جائے ۔

مزید :

کامرس -