جماعۃ الدعوۃ نے سیلاب متاثرین کیلئے مزید 20لاکھ کا امدادی سامان بھجوادیا

جماعۃ الدعوۃ نے سیلاب متاثرین کیلئے مزید 20لاکھ کا امدادی سامان بھجوادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (نمائندہ خصوصی ) جماعۃ الدعوۃنے سیلاب متاثرہ علاقوں کیلئے 20لاکھ روپے سے زائد مالیت کے امدادی سامان کی ایک اور کھیپ روانہ کر دی لاہور سے بھجوائے گئے امدادی سامان میں500خاندانوں کے لئے راشن پیک، 500نئے سوٹ، 500بچوں کے لئے گفٹ پیک اور5ہزار مریضوں کے لئے ادویات شامل ہیں۔20رکنی ڈاکٹرزاور پیرا میڈیکل سٹاف پر مشتمل ٹیم بھی روانہ ہوئی ہے جو لیہ و جنوبی پنجاب کے دیگر دور دراز سیلاب زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگا کر متاثرین کا علاج معالجہ کرے گی چوبرجی چوک سے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر جماعۃالدعوۃ لاہور کے مسؤل ابوالہاشم ربانی نے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن لاہور کے ناظم محمد زبیر و د یگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ امدادی سامان جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرہ ضلع لیہ و دیگر علاقوں میں تقسیم کیا جائے گااس وقت صورتحال یہ ہے کہ لیہ کا30کلو میٹر کا علاقہ ابھی تک شدید ترین سیلاب کی زد میں ہے13یونین کونسلوں میں لاکھوں کی آبادی متاثر ہوئی ہے۔متاثرین کو خوراک ، لباس،ادویات میسر نہیں علاقوں میں ابھی تک پانی کھڑا ہے اور وبائی امراض پھیل رہے ہیں ضلع لیہ کے علاقوں کروڑ،بصیر پور،کوٹ سلطان میں سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے،بے یارو مدد گار سڑکوں پر بیٹھے ہیں۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پہلے دن سے ہی سیلاب متاثرہ بھائیوں کے ساتھ ہے لاہور سے امدادی سامان و رضاکاروں کی ایک ٹیم پہلے روانہ ہوئی تھی ۔انہوں نے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں تاحال فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی جانب سے پکی پکائی خوراک تقسیم کی جارہی ہے ہم مخیر حضرات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے آگے بڑھیں۔جماعۃالدعوۃ متاثرین کی مالی امداد بھی کر رہی ہے جن لوگوں کے مکانات گرے ہیں اور نقصان زیادہ ہوا ہے ان میں نقد رقوم تقسیم کی جا رہی ہیں جہاں تک ممکن ہو سکا متاثرین کی مشکلات کا ازالہ کریں گے ہم سمجھتے ہیں کہ میڈیا کی ٹیموں کو مسلسل متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنا اور سیلاب متاثرین کی حالت زار کودنیا کے سامنے لانا چاہیے ابوالہاشم ربانی نے کہاکہ انڈیا کی آبی دہشت گردی کی سزا پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں گلگت بلتستان سے دریائے سندھ تباہی مچاتا ہوا پنجاب اور پھر سندھ سے ہو کر سمند ر میں پہنچتا ہے تو ہر طرف تباہی ہی تباہی ہوتی ہے فصلیں و گھر تباہ ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کے دوران6ہزار 5 سو 30 افراد کو ریسکیو کیا گیا جبکہ 52 ہزار سے زائد افراد کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔