پیپلز پارٹی لاہور کے عہدوں کیلئے کارکنوں میں دھڑے بندیوں کا انکشاف
لاہور( شہزاد ملک ) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کی رابطہ کمیٹی کے انچارج اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں گزشتہ رات بلاول ہاؤس لاہور میں ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی لاہور کی حال ہی میں معزول ہونے والی تنظیم نے ایک مرتبہ پھر سابق صدر لاہور ثمینہ خالد گھرکی کو ہی صدارت کے لئے اپنا امیدوار نامزد کردیا ہے اور ان کے ساتھ جنرل سیکرٹری کے لئے زاہد زوالفقار خان کو بھی امیدوار نامزد کردیا ہے ۔دوسری جانب ماضی کے سابق صدر چودھری اسلم گل کے حامیوں نے کمیٹی کے سامنے صدر لاہور کیلئے ان کا نام دیدیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے متحرک جیالوں نے کمیٹی کے ارکان سے کہا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی کو لاہور میں دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو پھر ماضی میں بطور جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی لاہور فرائض انجام دینے والے فیصل میر کو پیپلز پارٹی لاہور کا صدر بنا دیا جائے اور اگر پارٹی نے آزمائے ہوئے لوگوں کو ہی دوبارہ لاہور کی صد ارت سونپنی ہے تو اس سے پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ نقصان ہو گا ۔ ذرائع نے ’’ پاکستان‘‘ کو بتایا ہے پیپلز پارٹی لاہور کے صدر کے لئے ہر دھڑے نے اپنے اپنے امیدوار کا نام دیدیا ہے حالانکہ رابطہ کمیٹی نے تین تین نام مانگے تھے لیکن ہر ایک دھڑے کے حامیوں کی یہ کوشش ہے کہ وہ اپنے اپنے پسندیدہ شخص کو صدر کے لئے نامزد کردے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ جیالوں کی طرف سے بابر سہیل بٹ کا نام بھی نامزد کیا گیا ہے جبکہ سابق تنظیم کے جیالوں نے حاجی عزیز الرحمن چن کا نام بھی دیا ہے اسی طرح سے کچھ جیالوں کی طرف سے محمد نوید چودھری کا نام بھی دیا گیا ہے جبکہ میاں محمد ایوب اور اورنگزیب برکی کے نام بھی لاہور کی صدارت کے لئے دئیے گئے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے متحرک جیالوں عارف خان اور خالد بٹ نے رابطہ کمیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم فیصل میر کو لاہور میں امید کی ایک آخری کرن تصور کرتے ہیں اگر آپ نے پیپلز پارٹی کو لاہور میں اس کا کھویا ہوا مقام دلوانا ہے تو اس کے لئے فیصل میر ناگزیز ہے یہ پڑھے لکھے اور دانشوروں کا شہر ہے اور فیصل میر جب لاہور کے جنرل سیکرٹری تھے تو اس وقت بھی انہوں نے پارٹی کے لئے بڑا کام کیا تھا اس لئے آپ چیئرمین کو ان کا نام فائنل کرکے بھیج دیں جو لوگ پہلے صدور رہ چکے ہیں اگر اب بھی انہی میں سے کسی کو دوبارہ صدر بنایا جائے گا تو اس کا پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ کسی نئے شخص کو لاہور کے صدر کے لئے کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ راجہ پرویز اشرف آرگنائزنگ کمیٹی کے دو ارکان رانا فاروق سعید اور چودھری منظور کے ہمراہ سابق صدر لاہور ثمینہ خالد گھرکی کی رہائش گاہ پر بھی گئے اور ان سے بھی لاہور کے صدر کے امیدوار کے لئے مشاورت کی تاہم کمیٹی ابھی تک پارٹی چیئرمین کو تین حتمی نام ارسال کرنے کے حوالے سے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کمیٹی نے بیس اگست کو بلاول ہاؤس لاہور میں جو ورکرکنونشن طلب کیا تھا اس کو بھی فی الحال موخر کردیا گیا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاہور میں موجود تمام جیالوں سے آراء لی جائے تاکہ بعد میں کسی بھی امیدوار کے حامیوں سے یہ شکایت نہ سننی پڑے کہ ان سے رابطہ نہیں کیا گیا تھا۔
دھڑے بندیاں