تحریک انصاف کی حکومت نے ایک سال میں بدترین کارکردگی دکھائی:سعید غنی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ایک سال میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، موجودہ حکومت نااہل اور نالائق ہے، ایک سال کے دوران ملکی معیشت کو تباہ و برباد کردیا ہے،سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کاروائیاں شروع کیں اور نیب کو حکومتی آلہ کار بنایا گیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی، بیروزگاری، عوام کا معیار زندگی، عوام کو بے گھر کرنے اور ملک کو تباہی کے دہانے تک پہنچانے میں کوئی کسر چھوڑی۔اگست2018 کے مقابلے اگست2019 میں ڈالر کی قیمت میں35روپے کا اضافہ جبکہ بجلی، گیس، پیٹرولیم مصنوعات ، ادویات، کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ عوام کی روزمرہ کی استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں کئی سو فیصد اضافہ ان کی بدترین کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس حکومت نے میڈیا پر سنسر لگائی، عدلیہ کے خلاف سازشیں شروع کیں۔ نیب کے چیئرمین کے خلاف ایک ویڈیو وائرل کرکے اسے بلیک میل کیا گیا۔ وزراء اور مشیر اپنی حکومت کی کارکردگی کا بہتر ہونے کا راگ الاپ رہے ہیں۔ عمران نیازی نے وزیر اعظم بننے سے قبل عوام کو 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا تاہم اس ایک سال کے دوران وہ عوام کو گھر اور نوکریاں تو دینے میں کامیاب نہیں ہوئے تاہم انہوں نے ہزاروں افراد کو بے گھر اور لاکھوں کو بیروزگار کردیا ہے۔ عمران خان کی معاشی اور انتظامی پالیسیاں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں اور اس کی واضح دلیل گزشتہ برس کی ریونیو کلیکشن میں ریکارڈ کی کمی ہے۔
سعید غنی نے مزید کہا ہے کہ جس نئے پاکستان کا خواب نیازی حکومت نے عوام کو دکھایا اس میں صرف ان کی اپنی جماعت تو ضرور مستحکم ہورہی ہے لیکن اس کے مقابلے اس ملک میں بدترین معاشی بحران جنم لے چکا ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے جہاں اس ملک کو بدترین معاشی بحران میں مبتلا کردیا ہے وہاں اس کا بوجھ عوام پر ڈالتے ہوئے اربوں روپے کے ٹیکسز عوام کے سر تھونپ دئے ہیں، جس کے باعث یہ ملک معاشی طور پر نہ صرف غیر مستحکم ہوچکا ہے بلکہ اس ملک کی معیشت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ موجودہ حکومت کی داخلہ اور خارجہ ناقص پالیسیوں کے منفی اثرات ہماری دیگر ممالک سے معاشی عدم استحکام کا باعث بن رہے ہیں۔ سعید غنی نے عمران حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ نا اہل حکومت اور ان کے سلیکٹیڈ وزیر اعظم کی پالیسیوں نے اس ملک کی اکثریت کو خط غربت کے نیچے دھکیل دیا ہے۔ آج اس ملک کے غریب عوام ایک طرف مکمل طور پر مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں تو دوسری جانب متوسط طبقہ بھی اپنی شناخت کھو رہا ہے۔ کسی بھی ملک میں سرمایہ داری ایک اہم جزو ہوتی ہے لیکن موجودہ نا اہل حکومت کی ناقص پالیسیوں نے اس ملک میں سرمایہ داری کا گراف بہت حد تک نیچے گرا دیا ہے اور آئی ایم ایف اور دیگر ڈونرز ایجنسیوں سے لئے گئے قرضوں کے باعث بجلی، گیس، پیٹرولیم سمیت دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں جس حد تک اضافہ ہوگیا ہے، اس نے غریب اور متوسط طبقے کے ساتھ ساتھ سرمایہ دار طبقے کی بھی کمر توڑ دی ہے۔ ان کی آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کے باعث روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے تاریخی کمی واقع ہوئی ہے اور روپے کی قدر میں اضافے کے لئے حکومت نے جو کمیٹی تشکیل دی وہ بھی روپے کی قدر میں کوئی اضافہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی اور آج اس کے اثرات عام عوام مہنگائی کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔ ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں کمی کے باعث ہماری ایکسپورٹ مکمل طور پر تباہ حال ہے اور ہمارے صنعتکار دوسرے ممالک میں اپنا کاروبار لے جانے کے لئے تیار ہوگئے ہیں۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ حکومت کا ایک وزیر ایک بیان دیتا ہے تو دوسرا وزیر اسی کے بیان کی نفی کرکے اپنی حکومت کی کارکردگی کا خود پول کھول دیتا ہے۔