عوام کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا: عمران خان، وفاقی کابینہ کا پنشن، حج فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ، انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت اختیارات کی صوبوں کو منتقلی مؤخر، این 95ماسک برآمد کرنے کی منظوری
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن) وفاقی کابینہ نے پنشن اور حج فنڈ قائم کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے مقامی طور پر تیار ہونے والے ماسک اور پی پی ایز کی برآمد،پی ٹی وی ملازمین پر لازمی سروسز ایکٹ 1953کے نفاذ،نسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اختیارات صوبوں کو منتقلی موخر کرنے کی منظوری دیدی۔ منگل کو کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ہوا جس میں دو سالہ حکومتی کارکردگی پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ارکان کابینہ کو کمیشن، اتھارٹیز اور بورڈز میں بطور ممبرز تعیناتیاں کالعدم قرار دینے سے متعلق بریفنگ دی گئی ،وفاقی کابینہ کو پینشن فنڈ پر بھی بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز کی تشکیل نو میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔ کابینہ نے پٹرول انکوائری کمیشن میں 2نئے ممبران شامل کرنے کی منظوری دیدی ہے۔انکوائری کمیشن پٹرول قلت،بحران سے متعلق تحقیقات کرے گا۔انسداددہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات کی منتقلی کامعاملہ مؤخر کردیا گیا جبکہ پی ٹی ڈی سی کے بورڈآف ڈائریکٹرزارکان،چیئرمین کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔مقامی طورپرتیارہونیوالے سر جیکل،این 95 ماسک برآمد کرنے، پی ٹی وی ملازمین پرلازمی سروس ایکٹ لاگو کرنے اور این آئی ایف ٹی کے ملازمین پرلازمی سروس ایکٹ کے نفاذمیں توسیع کی منظوری دیدی گئی ہے اجلاس میں پیئرانویسٹمنٹ کے ا یم ڈی کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی گئی۔ سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن اور سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ کے ملازمین پر لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ میں توسیع کی منظور ی بھی دی گئی۔ اسلام آباد کے سیکٹر جی 12، جی 13 اور جی 14 کے ماو ایریا کی اراضی کا استعمال تبدیل کر نے کے علاوہ کابینہ فیڈرل گورنمنٹ سرونٹس کالونی کوئٹہ کے لیے زمین کے حصول کی منظوری بھی دی گئی۔ کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے،وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 24 سالہ جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی، معاشرے کے کمزور طبقہ کیلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے، جتنا بھی مشکل وقت آئے، عوام کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا، عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا جدو جہد کا اصل مقصد ہے۔ کابینہ اجلاس سے عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مشکل وقت میں کامیابی حاصل کی، ہماری جدوجہد کا محور ہر کمزور پاکستانی ہے، کمزور طبقے کیلئے سوچنا اصل ایمان ہے، مدینہ کی فلاحی ریاست کے تصور کو عملی شکل دینا چاہتا ہوں، تعلیمی نصاب میں مدینہ کی فلاحی ریاست کا تصور شامل کریں گے، اجلاس کے بعد فیصلوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ نواز شریف کے دور میں اہلیت اور قابلیت صرف درباری ہونا تھا،اپوزیشن والے انتظار میں تھے کرونا سے معیشت خراب ہو گی اور حکومت چلی جائے گی،وزیراعظم عمران خان نے جس طرح مشکلات میں گھیرے ملک کو نکالا وہ انتہائی لائق تحسین ہے،بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم کی جا رہی ہے،کچھ کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تبدیل کیا گیا جن کی تفصیل جلد جاری ہو گی،وزیراعظم کو آٹے اور چینی کی قیمتوں سے متعلق بہت فکر ہے،درآمدی چینی 7ستمبر سے پاکستان پہنچنا شروع ہو جائیگی،کراچی کے عوام کے مسائل کا حل موجودہ حکومت کی اہم ذمہ داری ہے،وزیراعظم عمران خان جلد کراچی کا دورہ کریں گے۔وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ اقوام متحدہ میں وزیراعظم عمران خان نے نہایت جرات کے ساتھ مسئلہ کشمیر پیش کیا،کابینہ نے مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں عالمی سطح پر اجاگر کرنے پر وزیراعظم کے کردار کو سراہا۔ ا۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ وفاق کے ریٹائرڈ ملازمین کو 470ارب روپے پنشن کی مد میں ادا کیے جا تے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پنشن کی ادائیگیاں ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہیں،ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کیلئے بھی پنشن کی ادائیگی بڑا مسئلہ بن چکا ہے،وزیراعظم نے پنشن فنڈ کے انتظام میں دنیا کے بہترین ماہرین کو شامل کرنے کی ہدایت کی۔۔وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ چینی اور آٹے کے مصنوعی بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں،پیپلز پارٹی نے کراچی شہر کے ساتھ سوتیلی ماں کا رویہ اختیار کر رکھا ہے،کراچی کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ پاکستان ٹیلی ویژن کی بہتری کیلئے نیا پلان لا رہے ہیں،نئے پلان کے تحت پی ٹی وی پنشنرز کے مسائل بھی حل ہوں گے۔۔ وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ حکومت کے دو سال جدوجہد کے تھے،گزشتہ حکومت نے جو حالات پیدا کیئے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ انہوں نے کہاکہ سائنسی انداز میں کرونا کی وبا کو کنٹرول کیا گیا،ہمارے ہسپتال اوور لوڈ نہیں ہوئے،کم وقت میں ہسپتالوں میں سہولیات میں اضافہ کیا گیا،کامیاب انداز میں کرونا کو کنٹرول کیا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ سندھ حکومت اپنی گندم جاری نہیں کر رہی جس کی وجہ سے وہاں آٹا مہنگا ہے،شوگر مل مالکان سے ہونے والے مذاکرات سے بھی کابینہ کو بریف کیا گیا۔
وفاقی کابینہ