طالبہ تشدد کیس ، ملزم شیخ دانش کی بیٹی کی حفاظتی ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )فیصل آبا دمیں لڑکی پر تشد د کے کیس میں مرکزی ملزم شیخ دانش کی بیٹی کی حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ،عدالت نے یہ کہتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی ہے کہ ملزمہ ثابت کریں کہ وہ ایف آئی آر درج ہونے سے پہلے اسلام آبا دمیں تھیں۔
نجی ٹی وی "ایکسپریس نیوز "کے مطابق انا علی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ،جس میں کہا گیا ہے کہ وہ کم عمر ہیں اور انہیں پولیس کی جا نب سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔انا علی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ جائے وقوعہ پر موجود بھی نہیں تھی مگر مقدمے میں نامزد کیا گیا انا علی کا کہنا ہے کہ بیرونی پریشر پر پولیس مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے، تسلیم شدہ اصول ہے جرم ثابت ہونے تک کوئی بھی معصوم ہی تصور ہو گی۔
نجی ٹی وی "سماء "کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی ،چیف جسٹس نے کہا کہ لڑکی توکم عمرلگتی ہے ، یہ معاملہ کیا ہے؟جہاں سے دھواں اٹھتا ہے وہاں آگ کے اثار تو ضرور ہوں گے ، عدالت نے کہا کہ لڑکی کیا اسلام آباد سیر کرنے آئی تھی اور سوچا کہ ساتھ ہی ضمانت بھی لے لیں ،آپ نے اپنے ہاتھ سے اسلام آباد کا ایڈریس لکھ لیا ہے ، آپ یہ غلط کر رہے ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ یہ سسٹم کو شکست دینے کیلئے کر رہے ہیں ،آپ لڑکی کو صرف حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد لیکر آئے ہیں، جس پر وکیل نے کہا کہ لڑکی اس وقت اپنی والدہ کے ہمراہ اسلام آباد میں رہ رہی ہے ،عدالت نے کہا کہ لڑکی کے شناختی کارڈ پر تو مستقل اور موجودہ پتہ فیصل آباد کا ہی ہے ،ایسا کیوں ہوتا ہے کہ جب کبھی بھی کہیں بھی مقدمہ درج ہوتا ہے تو لوگ حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد آجاتے ہیں؟ یہ مقدمات کدھردرج ہیں، الزامات کیا ہیں ، وکیل نے کہا کہ گھر میں تشدد کا کیس ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ پٹیشنر ایف آئی آر درج ہونے سے پہلے اسلام آباد آئی یا بعد میں؟ یہ بتائیں کہ صرف ضمانت کے لیے اسلام آباد آئے یا پہلے سے اسلام آباد تھے؟ملزمہ کے وکیل نے کہا کہ تعلیم یہاں اسلام آباد میں کر رہی ہے تاہم بچی جس سکول میں پڑھتی ہے وہ فیصل آباد میں ہے ابھی اے لیول کا رزلٹ آیا ہے،عدالت نے طالبہ تشدد کیس کی ملزمہ کو پیر تک کی مہلت دیتےہوئے کہا کہ پیر تک آپ ثابت کریں کہ آپ ایف آئی آر کے اندراج سے پہلے اسلام آباد میں تھیں ،عدالت نے ملزمہ کو حکم دیا کہ عدالت کو ثبوت پیش کریں کہ وہ اسلام آباد میں اپنی نانی کے ہاں رہائش پذیر ہیں ،واضح رہے کہ عدالت نے حفاظتی ضمانت منظور نہ کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
میڈیا سے گفتگو میں انا علی نے کہا کہ واقعے کے وقت وہ اپنی نانی کے ہاں اسلام آبادمیں موجود تھی، میرا نام استعمال کیا گیا جبکہ وہاں کوئی اور لڑکی تھی۔
فیصل آباد خدیجہ تشدد کیس، شیخ دانش کی بیٹی انا علی کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو
— Rana Zaheer (@RanaZaheer99) August 19, 2022
جس طرح اس نے ایک عورت کی عزت نیلام کی ہے یہ تو عورت کہلانے کے لائق بھی نہیں عورت کے نام پر دھبہ ہے pic.twitter.com/M6vuD8R2zb