تفتیشی امور میں مزید بہتری کیلئے انقلابی اقدامات ، پولیس میں پراپرٹی شعبہ کے قیام کا فیصلہ
لاہور(رپورٹ یونس باٹھ) پنجاب پولیس اور بالخصوص لاہور پولیس میں تفتیشی امور میں مزید بہتری کے لئے انقلابی اقدامات کیے جارہے ہیں جس میں قتل ، ڈکیتی قتل ،اندھے قتل اور گاڑیاں چھیننے اور چوری کے واقعات اور مقدمات کی تفتیش اور ریکوریاں کرنے کے لیے جہاں سی آر اواور ہومی سائیڈ کے شعبے بنائے گئے ہیں وہاں پراپرٹی شعبہ کے نام سے بھی ایک الگ شعبہ قائم کیا جا رہا ہے جس میں ڈویثرن کی سربراہی کیلئے ایس پی عہدہ کے افسر کی تعیناتی کی گئی ہے ۔ سی آراو کی طرح قتل ،ڈکیتی قتل ،اور اندھے قتل جیسے واقعات اور ان کیسز کی تفتیش کے لیے قائم ڈویثرن کا سربراہ ایس پی عہدہ کا افسر اور ایس پی ہومی سائیڈ کہلائے گا ۔شعبہ کے کامیاب اور اچھے نتائج آنے پر پراپرٹی شعبہ کے نام سے ایک تیسرا شعبہ بھی قائم کیا جا رہا ہے جس میں ڈکیتی ،راہزنی اور چوری کے واقعات اور کیسز کی الگ سے تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس میں کامیابی کے بعد اس شعبہ کا بھی الگ سے ایس پی ہوگاجو ایس پی پراپرٹی کہلائے گا ۔ سی آر او شعبہ کی طرح ہومی سائیڈ اور پراپرٹی کے شعبے بھی ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے ماتحت ہی کام کریں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آر او ہومی سائیڈ کے شعبوں کے بعدپراپرٹی کے شعبہ کا بھی جلد اعلان کر دیا جائے گا جس میں انویسٹی گیشن پولیس کے ونگ کو محدود کر دیا جائے گا اور انویسٹی گیشن ونگ میں صرف 3سال سے زائد 8سے 10سال تک کے مقدمات کی تفتیش ہو سکے گی ۔ اس حوالے سے تفتیشی امور کے ماہر پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اس میں جہاں تفتیشی امور کی کارکردگی بہتر ہو سکے گی وہاں شہریوں کو بروقت انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے گی ۔جبکہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن چودھری محمد سلطان کا کہنا ہے کہ اس کیلئے قتل ،ڈکیتی قتل اور اندھے قتل کے واقعات سمیت ڈکیتی جیسے اہم مقدمات کی تفتیش کیلئے ماہر پولیس افسران تعینات کیے گئے ہیں جن کی باقاعدہ ٹریننگ کروائی گئی ہے۔ تفتیشی افسران دو سال تک تعینات رہیں گے اور ان کی کارکردگی کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا متعلقہ ایس پی انویسٹی گیشن اور ڈی ایس پیز کو بھی خصوصی ٹاسک دے دئے گئے ہیں۔