علماء اور دینی مدارس اسلامی تہذہب کے محافظ ہیں انکا دفاع کرینگے: مولانا سمیع الحق
لاہور(نمائندہ خصوصی)جمعیت علما اسلا م کے سربراہ اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ علماء اور دینی مدارس اسلامی تہذیب کے محافظ ہیں ان کا دفاع ہر قیمت پر کیا جائے گا ،شام ،فلسطین ،کشمیر،برما کے مسلمانوں کی خونریزی پر عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک کے سربراہوں کی خاموشی شرمناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہو رمیں جمعیت علماء اسلام ضلع لاہور کے زیراہتمام منعقدہ تحفظ علماء ومدارس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن میں جمعیت کے اہم ذمہ داران اور کارکنان نے شرکت کی، جمعیت کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالروف فاورقی،صوبہ پنجاب کے امیر مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی، جامعہ منظور الاسلامیہ کے مولانا پیر سیف اللہ خالد ، مرکزی نائب امیر مولانا بشیر احمد شاد، ترجمان جمعیت مولانا سید یوسف شاہ، جمعیت کے سرپرست مولانا میاں محمد اجمل قادری، مرکزی نائب امیر ظہیر الدین بابر ایڈوکیٹ ، سیکرٹری اطلاعات مولانا عاصم مخدوم،مولانا قاری صفدر قاسمی، مولانا مفتی خلیل الرحمن حقانی، جمعیت طلبا کے امیر غازی الدین بابر، مولانا عتیق الرحمن، مولانا قاری اعظم حسین، مولانا مخدوم منظور احمد ،مولانا ایوب خان ڈسکوی،مولانا احمد علی ثانی ،مولانا عبدالخالق ہزاروی اور دیگر نے خطاب کیا۔ قائد جمعیت مولانا سمیع الحق نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں صوبائی اور وفاقی سطح پر اسلامی تہذیب و تعلیمات کے خلاف اسمبلیوں کے اقدامات آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان سے بغاوت ہے، اسمبلیوں میں بیٹھے مذہبی رہنماؤں کا خاموش رہنا المناک ہے، آئین سے انحراف پر ان کے خلاف مقدمات قائم کئے جائیں اور انہیں عوامی نمائندگی کے لئے نااہل قرار دیا جائے، یہ تسلسل ہے پرویز مشرف کے دور میں حدودا للہ کو پامال کرنے کا۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حلب میں مسلمانوں کا قتل عام انسانیت کی تذلیل ہے،جمعیت علماء اسلام ملک میں تحفظ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس صحابہ کیلئے جدوجہد کوتیز کرے گی۔