دنیا کے کس ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار کتنی ہے؟ تازہ ترین فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟ جان کر پاکستانیوں کے ہوش اڑ جائیں گے

دنیا کے کس ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار کتنی ہے؟ تازہ ترین فہرست جاری، پاکستان کا ...
دنیا کے کس ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار کتنی ہے؟ تازہ ترین فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟ جان کر پاکستانیوں کے ہوش اڑ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سے متعلق نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے جس کے تحت جنوبی کوریا کے لوگ دنیا میں سب سے تیز رفتار انٹرنیٹ سے مستفید ہوتے ہیں لیکن اس فہرست میں پاکستان کا نمبر اور اوسط رفتار جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے۔

فیس بک میسنجر کی نئی اپ ڈیٹ نے دھوم مچا دی، کیا کچھ شامل کیا گیا ہے؟ جان کر آپ بھی خوشی سے اچھل پڑیں گے
تفصیلات کے مطابق مواد کی ترسیل کیلئے دنیا کے چند بہترین نیٹ ورکس میں ایک ”اکامائی“ نے رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں دنیا بھر کے ممالک میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار سے متعلق فہرست جاری ہے جس کے مطابق جنوبی کوریا کے لوگ سب سے تیز رفتار انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جہاں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 26.3 ایم بی پی ایس ہے۔
فہرست میں دوسرا نمبر ہانگ کانگ کا ہے جہاں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 20.1 ایم بی پی ایس ہے جبکہ سنگاپور کا تیسرا نمبر ہے اور یہاں کے لوگوں کو انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 18.2 ایم بی پی ایس ملتی ہے۔ ذیل میں دی گئی فہرست میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کون کونسے ممالک میں انٹرنیٹ کی رفتار بہترین ہے۔

بدقسمتی سے اس فہرست میں پاکستان کا نام دور دور تک نہیں اور یہ ان آخری چار ممالک میں شامل ہوتا ہے جہاں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 2.0 ایم بی پی ایس تک ہے اور اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ رواں سال پاکستان میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار میں بتدریج کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال137 ممالک میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور انڈونیشیا، لیبیا اور کینیا جیسے ممالک میں تو رواں سال میں اب تک انٹرنیٹ کی اوسط رفتار میں دوگنا اضافہ ہو چکا ہے۔

انٹرنیٹ صارفین کیلئے سب سے بڑی خوشخبری،سی می وی فائیو کیبل پاکستان سے کنکٹ کر دی گئی :ٹرانس ورلڈ کمپنی
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سال 2016ءمیں دنیا کے صرف 10 ممالک میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار میں کمی دیکھنے میں آئی اور ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے جہاں اوسط رفتار 2.3فیصد کمی سے صرف 2.0 ایم بی پی ایس تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس سے نیچے یمن کا نمبر ہے جہاں اوسط رفتار 23 فیصد کمی کے ساتھ 0.7 فیصد تک آ چکی ہے۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ اس معاملے میںکینیا، بہاماس، انڈونیشیا اور بھارت کے علاوہ کئی ترقی پذیر ممالک بھی پاکستان سے آگے ہیں اور صرف یمن، سیریا اور لیبیا ہی ایسے ممالک ہیں جہاں اوسط رفتار بالترتیب 0.7 ، 1.1 اور 1.2 ایم بی پی ایس ہے جو پاکستان سے بھی کم ہے۔