ترکی میں روسی سفیر قاتلانہ حملے میں ہلاک ،پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا
انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن )ترکی کے دارلحکومت انقرہ میں روس کے سفیر آندرے کارلوف حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ حملہ آور بھی پولیس کی فائرنگ سے مارا گیاہے۔
ترک میڈیا کے مطابق روسی سفیر انقرہ میں فن پاروں کی نمائش کے شرکاءسے خطاب کر رہے تھے کہ سیکیورٹی پر تعینات پولیس افسر نےان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے باعث وہ شدید زخمی ہو گئے اور انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔فائرنگ کرنے والا حملہ آور بھی پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا۔ ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ روسی سفیر آندرے کارلوف کو پیچھے سے 8 سے زیادہ گولیاں ماری گئی ہیں۔
رجب طیب اردگان کا ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ، سفیر کی ہلاکت پر صورتحال سے آگاہ کیا
حملہ آور نے فائرنگ کرتے ہوئے’’ اللہ اکبر، اللہ اکبر‘‘ کے نعرے لگائے اور سفیر پر فائرنگ کرنے کے بعد کہا کہ ’’حلب کو بھولنا مت، شام کو مت بھولنا، جب تک ہمارے علاقے محفوظ نہیں ہوتے تب تک تم کیسے پر سکون رہ سکتےہو، حلب کو اس حال میں پہنچانے والے ہر شخص کو اس کی قیمت ادا کرنا ہوگی‘‘۔
انقرہ کے میئر کا کنا ہے کہ روسی سفیر کو فائرنگ کر کے ہلاک کرنے والا شخص پولیس کا افسر تھا۔ تاہم ترک میڈیا نے ایک سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص پولیس کا آئی ڈی کارڈ دکھا کر نمائش میں داخل ہوا ہے تاہم ابھی تک اس کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے اور فائرنگ کرنے والے کی شناخت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ افسوسناک واقعہ پیش آنے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان نے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں اعتماد میں لیا تاہم ان کی ٹیلی فونک گفتگو کے حوالے سے معلومات میڈیا کو فراہم نہیں کی گئیں۔
دوسری جانب روس نے سفیر کی ہلاکت کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے کا اعلان کردیا ہے۔ سفیر کی ہلاکت کے بعد اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت دیگر ممالک نے اس فعل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے سفیر کی ہلاکت کے بعد دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔