پنجاب اسمبلی،اپوزیشن کی عدم موجودگی میں تین بل منظور کرلئے

پنجاب اسمبلی،اپوزیشن کی عدم موجودگی میں تین بل منظور کرلئے
پنجاب اسمبلی،اپوزیشن کی عدم موجودگی میں تین بل منظور کرلئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (آن لائن)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے اپوزیشن کی عدم موجودگی میں پروبیشن اینڈ پیرول سروس،لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل، پنجاب ویلج پنچائت اینڈ نیبر ہڈ کونسل ترمیمی بل کثرت رائے سے منظورکرلئے،اپوزیشن کی قانون سازی کے دوران ہنگامہ آرائی،تجاویز شامل نہ کرنے پر اپوزیشن کا واک آؤٹ،اجلاس میں لیگ (ن) نے جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیاجبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ اس وقت جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں ایک گھنٹہ چھ منٹ کی تاخیر سے شرو ع ہوا۔پنجاب اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ ایس این جی اے ڈی کے متعلق سوالوں کے جواب صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے دئیے گئے۔مسلم لیگ (ن) کے رکن اویس لغاری نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا جنوبی پنجاب صوبے کا نعرے لگانے والوں نے آج جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبہ بنانے کے وعدے کو پورا کرنے کی بجائے ہاتھ کھڑے کردئیے ہیں۔حکومت کہتی ہے ہمارے پاس سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اکثریت نہیں ہے۔مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے کے بل جمع کرائے ہیں ان کو پاس کیا جائے۔اس اسمبلی میں بھی اس ایشو پر بات ہونی چاہیے۔اس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری سردار شہاب الدین نے کہا تخت لاہور کی بات کرنے والے آج جنوبی پنجاب صوبے کے نام پر سیاست کررہے ہیں۔حکومت اس وقت جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا دریائے ستلج،روای اور چناب کے متاثرین کو سرکار نے زمینیں الاٹ کردی ہیں لیکن دریائے سندھ کے متاثرینوں کو آج تک زمین الاٹ نہیں کی گئی،حکومت ان متاثرین کا فوری ازالہ کرے،اس کے جواب میں سپیکر چوہدری پرویز الہی نے کہا آپ وزیر قانون کے ساتھ بیٹھ جائیں اور ان کے ساتھ اس مسئلے کو حل کریں۔بعدازں حکومت نے سرکاری کاروائی شروع کردی۔وزیر قانون راجہ بشارت نے مقامی حکومت میں ترمیم کا بل پیش کیا جس پر (ن) لیگ کے رکن وارث کلو نے اپنی ترمیم دینے کی کوشش کی لیکن حکومت نے ان کی ترمیم مسترد کردی،وارث کلو نے کہا ٹیکنیکل بنیادوں پر ہماری ترامیم شامل نہیں کی گئیں،لوکل گورنمنٹ بل پر قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، وزیر قانون راجہ بشارت نے جواب دیا کہ اپوزیشن کی جانب سے رولز کی مطابق ترامیم نہیں دی گئیں،اپوزیشن بل پر ترامیم کیلئے آخری دن کا انتظار کیوں کرتی ہے۔سپیکر چودھری پرویز الٰہی نے بھی اپوزیشن کی ترامیم جمع کروانے کی تحریک مسترد کردی۔بعدازاں اپوزیشن شور شربا کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلی گئی،حکومت نے اپوزیشن کی عدم موجودگی میں پروبیشن اینڈ پیرول سروس،لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل، پنجاب ویلج پنچائت اینڈ نیبر ہڈ کونسل ترمیمی بل کثرت رائے سے پاس کرلیے۔اسمبلی کا ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے اجلاس آج (جمعرات) کی سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔