سی پیک پر مامور چینی شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح، آئی جی پنجاب
لاہور(کرائم رپورٹر) آ ئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے کہا ہے کہ سی پیک پراجیکٹس کی تکمیل، بزنس اور دیگر امور کیلئے پاکستان آنے والے چینی ماہرین، سرمایہ کاروں اور ہنرمندوں کا تحفظ پنجاب پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس سلسلے میں جدید پیشہ ورانہ تربیت اور ساز و سامان سے لیس فورس سپیشل پروٹیکشن یونٹ(ایس پی یو)صوبے کے مختلف اضلاع چینی ماہرین اور شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے شب و روز مصروف عمل ہے جبکہ سیکیورٹی انتظامات کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ورکنگ سائٹس کی مانیٹرنگ اور انسپکشن کا عمل بھی جاری ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے لاہور ائیر پورٹ پرپرونشل فارنرسیکیورٹی سیل بنایا گیا ہے جہاں آنے والے ہر چینی شہری کے کوائف کا اندراج کرکے ائیر پورٹ سے ہی سیکیورٹی کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں چین کے قونصل جنرل مسٹر لانگ ڈنگ بن کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔ دوران ملاقات چینی ماہرین، سرمایہ کاروں اور شہریوں کی سیکیورٹی سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چینی قونصل جنرل مسٹر لانگ ڈنگ بن نے پاکستان آنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے بہترین انتظامات یقینی بنانے پر پنجاب پولیس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سپیشل پروٹیکشن یونٹ پنجاب پولیس کی انتہائی فعال اور پروفیشنل فورس ہے جو چینی شہریوں کی حفاظت کا فریضہ بھرپور محنت، تندہی اور فرض شناسی کے ساتھ ادا کر رہی ہے۔چینی قونصل جنرل نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پنجاب پولیس کی بروقت کاروائیوں اور شہداء کی بے مثال قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب پولیس کے افسران واہلکاروں کی استعداد کار میں مزید اضافے کیلئے دوطرفہ تعاون کو مزید موثر بنایا جائے گا۔دوران ملاقات آئی جی پنجاب نے کہا کہ ڈی آئی جی سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے علاوہ صوبے کے مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ پولیس افسران بھی سی پیک ورکنگ سائٹس پر ماہانہ بنیادوں پر وزٹس کرکے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے ہیں جبکہ پولیس فورس کی استعداد کار میں مزید اضافے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت تربیتی ورکشاپس اور پروگرامز جاری ہیں تاکہ اہلکار جدید پولیسنگ کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر زیادہ بہتر انداز میں اپنے فرائض ادا کرسکیں۔ ملاقات کے اختتام پر آئی جی پنجاب شعیب دستگیر اور چینی قونصل جنرل کے مابین یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔