نئی دہلی، جلاؤ گھیراؤ، مظاہروں میں شدت، دفعہ 144نافذ، شہریت بل کیخلاف دائر درخواستیں مسترد

نئی دہلی، جلاؤ گھیراؤ، مظاہروں میں شدت، دفعہ 144نافذ، شہریت بل کیخلاف دائر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف نئی دہلی کے کئی علاقے میدانِ جنگ بن چکے ہیں،مودی سرکار نے دہلی اور دیگر دارالخلافہ میں دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے۔ نئی دہلی میں ہونے والے مظاہروں میں مشتعل افراد کی جانب سے بسوں کی تھوڑ پھوڑ اور پولیس پر پتھرا ؤکیا گیا جب کہ پولیس چوکی اور موٹر سائیکلوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 12پولیس اہلکاروں سمیت 21افراد زخمی ہوئے۔دوسری جانب کلکتہ اور تامل ناڈو میں بھی ہزاروں افراد متنازع قانون کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے جس کے نتیجے میں مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں۔ بھارتی ریاست آسام کے چند علاقوں سے کرفیو اٹھا لیا گیا تاہم موبائل انٹر نیٹ سروس بدستور بند ہے۔علاوہ ازیں شہریت کے متنازع قانون پر سوشل میڈیا پر پوسٹ کے الزام میں 113 افراد کو بھارتی پولیس نے گرفتار کر لیا۔دریں اثنابھارتی سپریم کورٹ نے مسلمان مخالف قانون پر حکومت کی امتناع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مودی حکومت کو نوٹس جاری کردیااورمودی حکومت کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔بھارتی سپریم کورٹ میں وزیراعظم نریندرمودی کو شرمندگی کا سامناکرنا پڑا، مسلمان مخالف شہریت کے قانون پر حکومت کی جانب سے امتناع کی درخواست مسترد کردی گئی۔عدالت نے بی جے پی حکومت کو نوٹس جاری کردیا گیا، 22جنوری تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔بھارتی عدالت میں قانون کیخلاف 60 درخواستوں پر سماعت ہوئی،ادھر درخواستیں مسترد ہونے پرجاری مظاہروں میں شدت آ گئی ہے، مظاہرین پولیس پرپتھر اور کانچ کی بوتلیں برسارہے تھے۔
شہریت بل 

مزید :

صفحہ اول -