ضلعی عدالتیں میرٹ پر فیصلہ کریں تو اپیلٹ کورٹس کو بہت آسانی ہو سکتی ہے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ضلعی عدالتیں میرٹ پر فیصلہ کریں تو اپیلٹ کورٹس کو بہت آسانی ہو سکتی ہے: چیف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


راولپنڈی(آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار شمیم خان نے کہا ہے کہ ضلعی عدلیہ چاہے فوجداری ہو یا سول عدالتی سسٹم کا اہم ستون ہے اگر ضلعی عدالتیں میرٹ پر فیصلہ کریں تو اپیلٹ عدالتوں کو بہت آسانی ہو سکتی ہے مزہ تو تب ہے یہ ضلعی عدالت ا س طرح قانون کے مطابق فیصلہ کرے جو سپریم کورٹ تک تبدیل نہ کیا جا سکے،ہر جج کو سال میں ایک مرتبہ تربیت دی جائے گی تاکہ فیصلوں کا معیار اور ججوں کے رویوں میں مزیدبہتری آئے چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس آصف سعید کھوسہ کی ہدایت پر قائم ماڈل عدالتوں نے التوا کا شکار 3ماہ میں پونے 8لاکھ مقدمات کا فیصلہ سنایا جو ریکارڈ ہے، ماڈل عدالتوں نے ضلعی عدلیہ نے محنت اور جانفشانی سے کام کیا جس کے ثمرات نظر آئے ہیں، غریب آدمی کو انصاف کی فوری فراہمی ہماری ذمہ داری ہے اگر یہ بھی نہ کر سکیں تو آخرت میں بھی جواب دہ ہو نگے ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ لاہور جسٹس سردار شمیم خان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی رانا مسعود اختر اور جوڈیشری کی جانب سے چیف جسٹس سردار شمیم خان کے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب میں کیا۔اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس اطہر محمود، جسٹس محمد طارق عباسی، جسٹس صداقت علی خان، جسٹس مرزا وقاص رؤف، جسٹس شاہد محمود عباسی،قائمقام چیف لیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی، ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج چکوال محمد یار ولانہ، ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج جہلم محمد اکمل خان سمیت ضلع راولپنڈی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور سول ججز نے شرکت کی۔ جسٹس سردار شمیم خان نے دعا کی کہ”اللہ تمام ججوں کو قانون کے مطابق فیصلے کرنے کی توفیق عطا فرمائیں“ انہوں نے کہا کہ جب جج قانون کے مطابق صحیح فیصلہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اے 60سال کی نفلی عبادت کا ثواب دیتا ہے اور جب جان بوجھ کر غلط فیصلہ کرتا ہے ہو اس کا انجام بہت برا عذاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ججوں کو گاڑیوں کی فراہمی کا مقصد بہتر سہولیات فراہم کرنا تھا انہوں نے کہا کہ ضلعی عدالتوں کے ججوں کو سال میں ایک مرتبہ تربیت دی جائے گی تاکہ فیصلوں کا معیار اور ججوں کے رویوں میں مزیدبہتری آسکے جبکہ خواتین ججوں کے لئے بھی سیمینار کا انعقاد کیا جاتا رہے گا۔ جسٹس سردار شمیم خان نے کہا کہ عدالتی نظام میں بہتری کی میری کاوشوں میں ہائی کورٹ کی جوڈیشری نے میری بہت معاونت کی ہے اور میں نے بھی ہمیشہ کوشش کی ہے کہ میرے قول و فعل سے کسی کی دل آزاری نہ ہو۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

مزید :

صفحہ آخر -