”آئین کے آرٹیکل 211کے تحت جسٹس وقار کے ساتھ یہ کام کیا جائے “ اعتزاز احسن نے جج وقار سیٹھ سے متعلق حیران کن بات کہہ دی

”آئین کے آرٹیکل 211کے تحت جسٹس وقار کے ساتھ یہ کام کیا جائے “ اعتزاز احسن نے ...
”آئین کے آرٹیکل 211کے تحت جسٹس وقار کے ساتھ یہ کام کیا جائے “ اعتزاز احسن نے جج وقار سیٹھ سے متعلق حیران کن بات کہہ دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کےسینئر رہنما اور معروف  قانون دان بیرسٹراعتزاز احسن نے کہا ہے کہ کوئی بھی پاکستانی ایسا نہیں چاہے گا جو جسٹس وقار سیٹھ نے تجویز کیا ہے، اس جج سے متعلق آرٹیکل 211 کے تحت دیکھنا چاہیے کہ وہ ذہنی طور پر صحت مند بھی ہیں؟لاش کو لٹکائے جانے کی بات بیہودہ فیصلہ ہے، جسٹس وقارسیٹھ نے جوکچھ کہا ہے وہ آئین پاکستان کے تحت ممکن نہیں۔

نجی نیوز چینل جیو نیوزسے گفتگو میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ حیران ہیں کہ اس قسم کا فیصلہ آیا ہے، ذاتی طور پر میں سزائے موت کوقابل تحسین نہیں سمجھتا۔

بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اس بات سے اِنکار نہیں کیا جاسکتا کہ 3 نومبر کو تکبر کے ساتھ ججوں کو گرفتار کیا گیا،پرویز مشرف کا کردار بہت تکبرانہ تھا، پرویز مشرف نے وزیراعظم اور اس کے سارے خاندان کوگرفتار کیا۔ پرویز مشرف اپنے آپ کوقانون سے بالاتر سمجھتے تھے تاہم  پرویز مشرف کایہ کہنادرست ہے کہ اُن کےساتھ جولوگ تھے اُن کابھی ٹرائل ہو، یہ فیصلہ ایک لحاظ سے مشرف کے حق میں چلا گیا ہے۔

مزید :

قومی -