اظہار رائے کو دبانے والا ملک معاشی، اقتصادی لحاظ سے پیچھے چلا جاتا ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آ باد (آئی این پی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی اے سوشل میڈیا رولز کیخلاف درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ جس ملک میں اظہار رائے کو دبایا جائے وہ اقتصادی لحاظ سے پیچھے چلا جاتا ہے،بنائے گئے رولز میں اختیارات کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے، پی ٹی اے اپنے بنائے رولز تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھجوائے۔ جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی اے سوشل میڈیا رولز کیخلاف پی ایف یو جے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر جدون عدا لت میں پیش ہوئے اور دلائل دیے کہ سوشل میڈیا رولز کو آئین کے مطابق پرکھ کر چیلنج کیا گیا ہے، اسی نوعیت کی ایک درخواست پہلے سے سما عت کیلئے مقرر ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اس درخواست کو بھی اس کیساتھ ہی سنتے ہیں۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ پی ٹی اے نے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بجائے از خود رولز بنا کر عدالت میں پیش کیے، رولز آئین سے متصادم ہیں انہیں فی الفور ختم کیا جائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے عدالت سے کہا اٹارنی جنرل خود پیش ہو کر دلائل دینا چاہتے ہیں کچھ مہلت دی جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ نے بتانا ہے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کون ہیں؟ کیا ان کیساتھ مشاورت ہوئی؟۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ