آمدن سے زائد اثاثے، نیب کا فضل الرحمن کو نوٹس، سلیم مانڈوی والا کیخلاف 136صفحات پر مشتمل جواب احتساب عدالت میں جمع

آمدن سے زائد اثاثے، نیب کا فضل الرحمن کو نوٹس، سلیم مانڈوی والا کیخلاف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
  اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔نیب نے مولانا فضل الرحمان سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے انہیں 28 دسمبر تک اثاثوں کا مکمل ریکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے بے نامی شیئرز منجمد کرنے کے معاملے میں نیب نے 136صفحات پر مشتمل جواب احتساب عدالت میں جمع کرادیا۔ نیب نے جواب میں کہا کہ کیس میں نیب کی کوئی بدنیتی شامل نہیں، معاملہ سپریم کورٹ کے حکم پر بنی جے آئی ٹی میں سامنے آیا تھا۔ سلیم مانڈوی والا کے مبینہ بے نامی دار طارق محمود کے وکیل نے درخواست کی سماعت التوا کرنے کی درخواست کی اور نیب جواب پر دلائل کے لئے مہلت مانگ لی۔ جج محمد بشیر نے طارق محمود کے وکیل سے استفسار کیا کہ اتنے بڑے جواب سے ڈر گئے ہو کیا؟۔نیب نے کراچی میں کڈنی ہلز پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹس اور ٹرانزیکشنز کا مکمل ریکارڈ بھی جواب کیساتھ جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں۔ سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو فروخت کرنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی، حصے میں ملی رقم سے سلیم مانڈوی والا نے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا، بعد میں وہ پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شیئرز خریدے، کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم آئی بھی جعلی اکانٹس سے تھی۔ نیب نے شیئرز منجمند کئے جانے کیخلاف طارق محمود کے اعتراضات خارج کرنے کی درخواست کی جس پر درخواست گزار کے وکیل نے اپنی ہی درخواست پر دلائل کیلئے التوا کی درخواست کردی۔ادھرچیئرمین نیب نے شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں انکوائریز اور انوسٹی گیشنز کرنے اور میگا کرپشن کیسز جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کر دی ہے۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ہیڈ کوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین نیب کی جانب سے حکام کو شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں انکوائریز اور انوسٹی گیشنز کرنے کی ہدایت کی گئی۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے فارنزک سائنس لیبارٹری میں کام کے معیار کو مزید بہتر بنانے اور تمام وسائل بروئے کار لا کر میگا کرپشن کیسز منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایات کر دی ہے۔
نیب جواب

مزید :

صفحہ اول -