فہد مصطفی کی ارطغرل غازی اور دورہ پاکستان پر تنقید، صحافی مہرین سبطین برس پڑیں

فہد مصطفی کی ارطغرل غازی اور دورہ پاکستان پر تنقید، صحافی مہرین سبطین برس ...
فہد مصطفی کی ارطغرل غازی اور دورہ پاکستان پر تنقید، صحافی مہرین سبطین برس پڑیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی اداکار اور میزبان فہد مصطفی کی ترک ڈرامہ سیریل میں ارطغرل غازی کا کردار ادا کرنے والے ”اینگن التان“ پر تنقید پر صحافی مہرین سبطین بھی برس پڑیں اور فہد مصطفی کا انٹرویو شرمناک قراردیدیا۔انہوں نے اپنے ولاگ میں کہا کہ کچھ جوابات دینا چاہتی ہوں ، وہ شرمناک انٹرویو اس لیے تھا کہ آپ ایک پبلک فگر ہیں اور عوام بالخصوص نوجوان نسل ان لوگوں کی پیروی کرتے ، زندگی ان کے مطابق گزارنا چاہتے ہیں۔ 
انہوں نے بتایا کہ ارطغرل غازی کے بارے میں بہت پڑھا اور سنا ، جب آپ کسی کردار کو اچھے سے کرتے ہیں تو ان کیساتھ بھی آپ کی وابستگی بن جاتی ہے، اینگن التان کو لوگوں نے جس کردار میں دیکھا تو اس کیساتھ محبت ہوگئی ، لیکن فہد مصطفیٰ نے ان کے بارے میں کہا کہ ” ارطغرل غازی آیا، بیٹھا، شیر کے ساتھ تصویر کھنچوائی، پیسے لئے اور چلا گیا،یہ لوگ جو ہیں یہ آپ کو چھوڑ کر چلے جائیں گے، ہم یہاں پر رہیں گے“۔ 
مہرین سبطین کا کہناتھاکہ ہمارے بہت سے ایکٹرز شان، یاسر حسین وغیرہ کو بھی تحفظات تھے اور کہاکہ پی ٹی وی کے اوپر پی ٹی وی کے ڈرامے دکھانے چاہئیں،یہ ایک ایسا ڈرامہ جس میں تاریخ بہت خوبصورتی سے بیان کی گئی، ایک بہت زبردست پروڈکشن ہے،اس میں جب کوئی موقع محل ہوتا یاکوئی مصیبت آتی یا اچھی خبر ہوتی تو انبیاءکرام علیہ السلام کے حالات و واقعات بیان کئے جاتے تھے لیکن ہمارے اداکاراﺅں کو حسد ہے، کہ ان کو کیوں اتنا پروٹوکول ملا؟وہ مہمان اداکار تھے، وہ ہمارے ملک آئے تھے، اور ہمیں چاہیے کہ ایک ایساملک جس کے ساتھ ہمارے برادرانہ اور اچھے تعلقات ہیں وہاں سے کوئی آئے تو اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریں، آپ بھی کچھ ایسا بنائیں کہ آپ کے کام کو وہاں پر سراہا جائے اور آپ کو بھی اس طرح سے وہاں پربلایا جائے۔آپ بھی دوسرے ملکوں میں جا کر تصویریں کھنچواتے ہیں، فلمیں بناتے ہیں ، حتیٰ کہ انڈیا جیسے ملک میں جن کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے نہیں ہیں وہاں پر جاکر بھی جب کوئی فلم کرکے آجائیں تو اپنے آپ کو بڑا ہیرو سمجھنا شروع کردیتے ہیں۔ویڈیو دیکھیے 


فہد مصطفی نے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ پیسے کمانے کے لیے اس شعبے میں آیا، پیسے کمانے کے بہت سے طریقے ہیں، اچھے اور برے دونوں، جب ان سے میزبان نے یہ کہا کہ ضروری تو نہیں کہ جو کچھ معاشرے میں ہورہا ہے آپ نے سب کو دکھانا ہے، تو جواب دیا کہ میں مانتا ہوں، جس نے دیکھنا ہے دیکھیں جس نے نہیں دیکھنا نہ دیکھے۔فہد مصطفی نے کہا کہ پیمرا کو نیٹ فلکس کو بند کرنا چاہیے،نیٹ فلکس پر سب کچھ دکھایا جارہا ہے۔ اس پر مہرین نے کہاکہ آپ پاکستانی چینلز پر جو دکھارہے ہیں وہ اپنے معاشرے کی عکاسی کررہے ہیں آپ کہتے ہیں کہ ہر جگہ سب کچھ دیکھا جارہا ہے ، چوکیدار ہے چاہے ڈرائیور ہے اس کے موبائل پر سب کچھ موجود ہے لیکن ہمیں اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے، سب کچھ ہے لیکن کیوں نہ کچھ اچھا کرکے دکھائیں جیسے ارطغرل غازی تھا۔
خاتون نے بتایا کہ آپ نے چیخ ڈرامہ بنایا، وہ بہت اچھا ڈرامہ تھا لیکن جلن جیسے ڈرامے کے آپ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ہیں، میرے ارد گرد جاننے والوں میں ایسے لوگ تھے جنہوں نے کہا کہ ہم نے جلن ڈرامہ دیکھنا شروع کیا ہمیں شروع میں مزے کا لگا لیکن جب ہم نے دیکھا کہ ایک بہن اپنی ہی بہن کے خاوند کو پسند کررہی ہے تو ہمیں گِھن آنا شروع ہوگئی ، ہم نے وہ ڈرامہ دیکھنا چھوڑ دیا۔مہرین کا کہناتھاکہ فہد مصطفی نے بہت اچھے ڈرامے پروڈیوس کئے ہوں گے،عشق ممنوع ترکش ڈرامہ تھا اور زبردست پروڈکشن تھی، ترک ڈراموں میں ایک بہت ہی ویسٹرنائز اور ماڈرنائز کلچر ہے اور ایک طرف سکارف والا کلچر بھی نظر آتا ہے لیکن پاکستان میں اس طرح سے نہیں ہے۔