ڈینگی ورکرز کا دھرنا، ادارے بے حس، مذاکرات نہ ریلیف
ملتان(وقائع نگار)محکمہ صحت کے 700 ڈینگی ورکرز نے نوکریوں سے نکالے جانے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دسویں روز بھی سی ای او ہیلتھ آفس(بقیہ نمبر38صفحہ7پر)
ملتان کے باہر احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ تفصیل کے مطابق محکمہ صحت کے 700 ڈینگی ورکرز نے بروز منگل 9 ویں روز بھی سی ای او ہیلتھ آفس کے باہر دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج اور نعرے بازی کی۔ ڈینگی ورکرز کہنا تھا کہ نو روز گزر گئے ہیں لیکن محکمہ صحت اور پنجاب حکومت کی طرف سے کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔ ورکرز کو اب کہا جارہا ہے کی جنوری 2025 کے آخر میں ان کو پانچ ماہ کی تنخواہیں دی جائیں گی جوکہ ہمارے ساتھ ظلم و ناانصافی ہے جبکہ ریگولر کرنے بارے بھی کوئی واضح پالیسی کا اعلان نہیں کیا جارہا ہے۔ پنجاب حکومت سات سو خاندانوں کا معاشی مستقبل تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے ورکرز کو فارغ کرکے ہمارے بچوں کے منہ سے نوالہ چھینا جارہا ہے مگر جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے، احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ ڈینگی ورکر ساجد بٹ، ندیم شریف لاشاری اور محمد زاہد نے بتایا کہ آج بروز جمعرات بھی احتجاج کریں گے۔