سیاسی نظام کی تشکیل کی بنیاد نظریہ امن پر مبنی ہونی چاہئے ‘ عبدالخالق

سیاسی نظام کی تشکیل کی بنیاد نظریہ امن پر مبنی ہونی چاہئے ‘ عبدالخالق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) معروف دینی سکالر و ڈائریکٹر جنرل رحیمیہ انسٹی ٹیوٹ آف قرآنک سائنسز مفتی عبدالخالق آزاد رائپوری نے کہا ہے کہ عصرِ حاضر کے مسائل کے حل کے لئے سیاسی استحکام، رنگ و نسل کے تعصب سے بالاتر نظام عدل ، معاشی خوشحالی پر مبنی اور امن قائم کرنے والے نظام کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تشدد اور عسکریت کی بجائے جماعت سازی اور گفتگو کے ذریعے تبدیلی لائے جا سکتی ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی انڈرگریجوایٹ سٹڈی سنٹر کے الرازی ہال میں وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران کی زیر صدارت ”سیرت النبیﷺ کی روشنی میں عصر حاضر کے سماجی مسائل کا حل“ کے موضوع پر خصوصی سیمینارسے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر لیاقت علی ، ڈین ڈاکٹر طاہرہ بشارت، ڈین ڈاکٹر مسرت عابد،ڈین ڈاکٹر زکریا ذاکر، ڈاکٹر شوکت علی، جاوید سمیع، شمائلہ گل، ڈاکٹر ممتاز اختر سمیت فیکلٹی ممبران اور طلباءوطالبات نے بھی شرکت کی۔




 مفتی عبدالخالق آزاد رائپوری نے کہا کہ قرآن و سیرت کا مطالعہ اس طرح کیا جائے جس میں ہم عصر حاضر کے سماجی و سیاسی مسائل حل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام کی تشکیل کی بنیاد نظریہ امن پر مبنی ہونی چاہئے جو رنگ و نسل کے تعصب سے بالا تر ہو۔
 انہوں نے کہا کہ بدلتے ہوئے دور میں ہمیں نظریہ انسانیت پیش نظر رکھنا چاہئیے بدقسمتی سے ہم نے تقسیم انسانیت کا نظریہ اپنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے 23سالہ دور نبوت میں انقلاب برپا کر کے سیاسی ومعاشی طور پر مضبوط عدل و انصاف پر مبنی پر امن معاشرہ قائم کیا ، آج مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بھی ایسا معاشرہ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری عالم انسانیت کے امن و سلامتی کے لئے اپنا جان و مال خرچ کرنا ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ حضورﷺ ہم سب کو ایک گروہ میں متحد کرنے آئے تھے مگر ہم بدقسمتی فرقوں میں بٹ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دلوں میں تبدیلی لانا ہی اصل کام ہے۔