پولیو کی ویکسین لیبارٹری کی بجائے مصنوعی طور پر بھی بنائی جاسکتی ہے،برطانوی ماہرین
لندن(اے پی پی) برطانوی طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پولیو کی ویکسین کے باعث بلاشبہ پولیو کے مرض کا خاتمہ ہوا ہے تاہم پولیو کی ویکسین لیبارٹری کی بجائے مصنوعی طور پر بھی بنائی جاسکتی ہے۔ حالیہ شائع شدہ رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ماہرین پولیو کے وائرس کی مصنوعی ویکسین بنانے پر کام کررہے ہیں جو کہ بالکل اسی طرح کام کرتی ہے جس طرح کہ کمزور وائرسوں سے ویکسین بنائی جاتی ہے۔ تاہم اس میں فرق صرف اتنا ہے کہ مصنوعی طور پر تیار کردہ ویکسین کے کے لئے وائرس کے خول کے اندر مصنوعی ذرے استعمال کئے جاتے ہیں انسانوں سے بنائی ہوئی ویکسین پولیو کے وائرس کی ساخت کو کمزور کرتی ہے تاکہ انسان میں اس وائرس کے خلاف بھرپور قوت مدافعت پیدا ہو جائے اور انسان بیماری سے محفوظ رہے ۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے سنٹر کلچرل بیالوجی کے پروفیسر ڈیوسٹوارت اور لائف سائنسز کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ انسانوں کی بنائی ہوئی پولیو ویکسین سے انفیکشن ختم ہو جاتی ہے کیونکہ اس سے بیماری کا باعث بننے والے مائیکروب ( باریک جرثومے) ختم ہو جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ مصنوعی ویکسین بنانے کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ پولیو کے وائرس کو سرے سے ہی ختم کردیا جائے اور ہمیں ویکسیشن بھی بار بار نہ کرنا پڑے۔ یہ بہت مشکل کام ہے تاہم ہمیں توقع ہے کہ وائرس کو ختم کیا جاسکتا ہے سٹوارٹ نے کہا کہ مصنوعی ویکسین کی تیاری میں وائرس یا بیماری کا باعث بننے والے (جرثوموں) کا عمل دخل بالکل نہیں ہوتا ہے اور مصنوعی ویکسین کو سٹور کرنا اور اس کی فوری تیاری بھی آسان ہوتی ہے۔