سنی شیعہ اختلافات کے خاتمہ کیلئے مل بیٹھنے کو تیار ہیں،علامہ احمد لدھیانوی

سنی شیعہ اختلافات کے خاتمہ کیلئے مل بیٹھنے کو تیار ہیں،علامہ احمد لدھیانوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور( نمائندہ خصوصی) سنی شیعہ اختلافات کے خاتمہ کے لیے اکابرین جہاں کہیں گے بیٹھنے کو تیار ہیں،فرقہ واریت کے خاتمہ کے لیے بنائی گئی کونسلوں کو سیاسی رشوت کے طورپر استعمال کیا جاتاہے،اہلسنت والجماعت تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے،مقدس شخصیات کی توہین مذہبی فسادات کی بنیاد ہے،سخت قانون سازی سے فسادات کا خاتمہ ممکن ہے،ان خیالات کا اظہار اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے مجلس علماء اسلام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ اہلسنت والجماعت نے مذہبی اختلافات میں گولی اور گالی کا کبھی استعمال نہیں کیا،ملی یکجہتی کونسل جس میں مولانا فضل الرحمن، مولانا سمیع الحق، علامہ شاہ احمد نورانی اور قاضی حسین احمدسمیت کئی علماء کرام شامل تھے،سنی شیعہ فسادات کے خاتمہ کے لیے اس وقت ان کی گراں قدر خدمات قابل تحسین ہیں،ملی یکجہتی کونسل نے جو ضابطہ اخلاق طے کیا تھااہلسنت والجماعت نے نہ صرف اس کو تسلیم کیاتھا بلکہ اس کی کامیابی کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا،لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہاہے کہ فریقین کے دستخط شدہ ضابطہ اخلاق کو قانونی شکل دینے سے قبل ہی مخصوص قوتوں نے اس کو سیاسی مقاصدکے لیے استعمال کرنا شروع کردیا تھا اور اپنے من پسند لوگوں کو عہدوں سے نوازا جاتارہا،حالیہ ملی یکجہتی کونسل کا ایجنڈا سنی شیعہ فسادات کے خاتمہ کے علاوہ کچھ اور ہے،اس میں ایک فریق کو عہدے دار جبکہ دوسرے فریق کو بلایا ہی نہیں جاتا،علامہ احمدلدھیانوی نے کہاکہ آج بھی ہم مولانا فضل الرحمن اور مولانا سمیع الحق اگر ہمیں کسی فورم پر بلا کر سنی شیعہ معاملات کو حل کرانا چاہیں تو اہلسنت والجماعت اپنے اکابرین کے ہر فیصلہ کو قبول کرے گی۔

مزید :

علاقائی -