پنجاب کابینہ کا اجلاس ،ملازمتوں میں خواتین کا کوٹہ 15فیصد کرنے کی منظوری
لاہور (پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کو عبرتناک شکست دینے کے بھرپور عزم کا اعادہ کیا گیا۔پنجاب کابینہ کے اجلاس میں خواتین کو بااختیار بنانے اوران کے حقوق کے تحفظ کیلئے کئی اہم اقدامات اور ضروری قانون سازی کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے خواتین کے استحصال کی روک تھام اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے فیملی لاز میں ضروری ترامیم کی منظوری دی ۔اجلاس میں8 مارچ کو عالمی یوم خواتین بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ کیا گیا۔کابینہ کے اجلاس میں پنجاب ورکنگ وومن انڈوومنٹ فنڈ کے قیام اور ہر ضلع میں فیملی کورٹس کمپلیکس بنانے کے پروگرام کی منظوری بھی دی۔اجلاس کے دوران خواتین کو ملازمت کیلئے عمر کی حد میں 3 سال کی خصوصی رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیااور خواتین کے تعلیمی اداروں میں کنٹین صرف خواتین ہی چلائیں گی جبکہ نکاح نامے میں موجود خواتین کے حقوق کے حوالے سے تمام کالم لازمی پر کرنا ہوں گے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی 50فیصد سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے۔ خواتین کو بااختیار بنائے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ ملک و قوم کی ترقی کیلئے خواتین کو عملی میدان میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپو رمظاہرہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں میں خواتین کا کوٹہ پانچ فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کیا گیا ہے۔ خواتین کا وراثت میں حصہ یقینی بنانے کے حوالے سے ضروری قانون سازی کی گئی ہے۔خواتین کے حقوق کے تحفظ اورانہیں بااختیار بنانے کیلئے پنجاب حکومت انقلابی اقدامات اٹھارہی ہے ۔دہشت گردی کے خلاف بھر پور عزم کا اعادہ: پنجاب کابینہ کے اجلاس میں دہشت گردی ،انتہاء پسندی اورفرقہ واریت کے خاتمے کیلئے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ دہشت گرد ملک و قوم کے دشمن ہیں، ان کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھا جائے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے دہشت گردی کے اندوہناک واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کے سکول میں قوم کے معصوم بچوں کو بیدردی سے مسلا گیا،سفاک درندوں نے شکارپور،حیات آباد اور لاہور میں بھی اپنے مذموم عزائم کیلئے خون کی ہولی کھیلی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ 16/12 نے پوری قوم کو جگا دیا ہے اور18 کروڑ عوام دہشت گردی کے خلاف یک جان دوقالب ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جیت ہی واحد آپشن ہے۔ملک کو محفوظ اور پرامن بنانے کیلئے تمام تر توانائیاں صرف کر دیں گے۔ پنجاب حکومت نے پونے دو برس کی عرق ریزی کے بعد جدید تربیت یافتہ انسداد دہشت گردی فورس تشکیل دی ہے۔ انسداد دہشت گردی فورس کا پہلا بیج پاس آؤٹ ہو چکا ہے۔دوسرا بیج اپریل اور تیسرا اگست میں پاس آؤٹ ہوگا۔انسداد دہشت گردی فورس دہشت گردی کے خاتمے میں ہراول دستہ ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی فورس صرف دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تشکیل دی گئی ہے اوراس فورس کو جدید آلات سے لیس کیا گیا ہے،وزیراعظم محمد نوازشریف کے ویژن کے مطابق انسداددہشت گردی فورس کا قیام عمل میں لا کر ایک خواب کو حقیقت میں بدلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے پنجاب حکومت نے فوری اور موثر اقدامات اٹھائے ہیں۔ دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے سدباب کیلئے قوانین میں ضروری ترامیم کرکے سزاؤں کو سخت کیا گیا ہے اور صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کے حوالے سے تیزرفتاری سے آگے بڑھاجارہا ہے۔ مساجد، امام بارگاہوں اور عبادت گاہوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کو بھی کچلنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مربوط انٹیلی جنس نظام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ موثر انٹیلی جنس سسٹم کے ذریعے دہشت گردی کے عفریت کو کچلنے میں خاطرخواہ مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت کیلئے بیرون ملک ماسٹر ٹرینرز سے تربیت دلوائی گئی ہے۔دہشت گردی کو کچلنے کیلئے سردھڑ کی بازی لگانا ہے اور جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔ پنجاب حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہی ہے اوراس ضمن میں سیف سٹی کے منصوبے پر کام کیا جارہا ہے جس کا مرحلہ وار پروگرام کے تحت لاہور سے آغاز کیا جائے گااورسیف سٹی پراجیکٹ کو آئندہ تین برس کے دوران راولپنڈی ،ملتان ،فیصل آباد ،بہاولپور اوردیگر شہروں تک پھیلائیں گے،شہروں کو محفوظ اورپرامن بنانے کیلئے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کے تحت جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاکرامن وامان کی صورتحال کو بہتر سے بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے سب کو مل کرمحنت ،دیانت اورقومی جذبے کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔اگرچہ ہمارے سامنے چیلنج بڑ ا ہے لیکن ہمارے حوصلے اور عزم بہت بلند ہیں اورانشاء اللہ قوم کو امن دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس دنیا کی بہترین تربیت یافتہ فوج ہے جو ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے اورقوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے۔اجلاس میں تعلیمی نصاب میں رواداری، امن، برداشت اور بھائی چارے کے موضوعات پر مضامین شامل کرنے اور تعلیمی اداروں میں مضمون نویسی اور تقریری مقابلے منعقد کرانے کے پروگرام کی بھی منظوری دی گئیچنیوٹ،رجوعہ قیمتی معدنی ذخائرمیں اہم پیش رفت : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے چنیوٹ رجوعہ میں قیمتی معدنی ذخائر کی دریافت و تصدیق کے حوالے سے اہم پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے بے پایاں فضل وکرم سے 24مربع کلو میٹرکے علاقے میں ماہرین نے ڈرلنگ کے ذریعے10بور کیے ہیں اورسب میں خام لوہے کے ساتھ تانبے کے ذخائر بھی نکلے ہیں۔ماہرین کا اندازہ ہے کہ زمین میں چھپے ہوئے یہ قیمتی خزانے 2ہزار مربع کلو میٹر تک پھیلے ہوئے ہیں۔چینی کمپنی اورجرمن کنسلٹنٹ ان ذخائر کا اصل تخمینہ لگانے کا کام کررہی ہے جو جلد سے جلد مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان خزانوں کے بہترین استعمال میں پاکستان کی بقاء اورخوشحالی مضمرہے۔سابق دور آمریت میں پنجاب کے حکمرانوں نے ان خزانوں پر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی لیکن ہم ان خزانوں کو کرپشن کے جبڑوں سے نکال کر عوام کے سامنے لے آئے ہیں،اب ہمیں اس منصوبے پر دن رات کام کرنا ہے اور ان خزانوں کوزمین سے نکال کر عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے استعمال میں لانا ہے ۔وزیراعلیٰ نے چنیوٹ میں قیمتی معدنی ذخائر کی دریافت و تصدیق پر صوبائی وزیر معدنیات شیر علی خان،چےئرمین پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کمپنی ڈاکٹر ثمر مبارک مند، سیکرٹری معدنیات ڈاکٹر ارشد محمود اورٹیم کو مبارکباد دی۔ کابینہ کے اجلاس میں پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے چےئرمین انجینئرقمرالسلام کومختصرمدت میں بہترین کارکردگی پرشاباش دی گئی۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف اور پنجاب کابینہ کے اراکین نے پولیس لائنز لاہور کے باہر دھماکے،سانحہ شکار پور،حیات آباد اورآرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کی۔ اجلاس کے دوران پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ کے باہرخود کش حملے کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔سیکرٹری داخلہ اور انسپکٹر جنرل پولیس نے صوبے میں امن وامان کی فضاء برقرار رکھنے ،سکیورٹی انتظامات اورنیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد سے متعلق کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ سیکرٹری وومن ڈویلپمنٹ نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اورانہیں بااختیار بنانے کیلئے پنجاب حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا۔سیکرٹری قانون اورسیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اورضروری قانون سازی کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔اجلاس میں صوبائی وزراء ،مشیران،معاونین خصوصی،چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ سیکرٹریز اوراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت یہاں امن وامان کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ہواجس میں صوبے بھر میں امن وامان کی مجموعی صورتحال اورسکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔انسپکٹر جنرل پولیس نے لاہور میں پولیس لائنز کے قریب ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ پیش کی۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو بہترسے بہتربنانے کیلئے ہرضروری قدم اٹھایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں جدید تربیت یافتہ انسداد دہشت گردی فورس تشکیل دی گئی ہے اور اس فورس کو دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے موثر اور فعال کردارادا کرنا ہے ۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مساجد،امام بارگاہوں ، عبادت گاہوں اورحساس مقامات کی سکیورٹی مزید بڑھائی جائے ۔جمعتہ المبارک کے اجتماعات کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ وضع کردہ سکیورٹی پلان پرپوری طرح عملدر آمد کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ شہریوں کی جان ومال و عزت وآبرو کے تحفظ کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اوراس منصوبے پر تیزرفتاری سے کام کرنے کی ضرورت ہے، اس ضمن میں ترجیحی بنیادوں پر وسائل فراہم کئے جائیں گے ۔سیف سٹی پراجیکٹ بھی پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح معیار اورشفافیت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے موثر اورمربوط انٹیلی جنس سسٹم ضروری ہے لہذا انسداددہشت گردی فورس کے انٹیلی جنس ونگ کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے اورتمام متعلقہ ادارے مربوط انداز میں کام کرتے ہوئے انٹیلی جنس شےئرنگ کو مزید بہتر بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں پولیس لائنز میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لایا جائے ۔معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے درندوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے ۔صوبائی وزراء کرنل (ر) شجاع خانزادہ ،مجتبیٰ شجاع الرحمان،عطاء محمد مانیکا،ممبر قومی اسمبلی حمزہ شہبازشریف،اراکین صوبائی اسمبلی راناثنائاللہ ، زعیم حسین قادری،چیف سیکرٹری،انسپکٹرجنرل پولیس، سیکرٹری داخلہ اورمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔